ہشیم نے اسماعیل بن ابی خالد سے، انھوں نے حارث بن شبیل سے، انھوں نے ابوعمر و شیبانی سے اور انھوں نے حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: ہم نماز میں بات چیت کر لیا کرتے تھے، ایک آدمی نماز میں اپنے ساتھی سے گفتگو کرلیتا تھا یہاں تک کہ یہ آیت اتری، (وقوم للہ قنتین) ” اللہ کے حضور انتہائی خشوع و خضوع کے عالم میں کھٹرے ہو” تو ہمیں خاموش رہنے کاحاکم دیا گیا ہمیں گفتگوکرنے سے روک دیا گیا۔
حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نماز میں بات چیت کر لیا کرتے تھے، انسان نماز میں اپنے ساتھ کھڑے ہونے والے ساتھی سے گفتگو کر لیتا تھا حتیٰ کہ یہ آیت اتری ﴿وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ﴾ (بقرہ آیت: ۲۳۸) اللّٰہ کے حضور عجز و نیاز سے کھڑے ہو تو ہمیں خاموش رہنے کا حکم دیا گیا اور ہمیں گفتگو کرنے سے روک دیا گیا۔