صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
371. (138) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ السُّجُودَ عِنْدَ قِرَاءَةِ السَّجْدَةِ فَضِيلَةٌ لَا فَرِيضَةٌ،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ آیت سجدہ، تلاوت کرنے کے بعد سجدہ کرنا فضیلت کا حامل ہے فرض نہیں ہے
حدیث نمبر: Q566
إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجَدَ وَسَجَدَ الْمُسْلِمُونَ مَعَهُ وَالْمُشْرِكُونَ جَمِيعًا، إِلَّا الرَّجُلَيْنِ اللَّذَيْنِ أَرَادَا الشُّهْرَةَ، وَقَدْ قَرَأَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّجْمَ فَلَمْ يَسْجُدْ وَلَمْ يَأْمُرْهُ- عَلَيْهِ السَّلَامُ-، وَلَوْ كَانَ السُّجُودُ فَرِيضَةً لَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَا، وَلَوْ لَمْ تَكُنْ فِي النَّجْمِ سَجْدَةٌ كَمَا تَوَهَّمَ بَعْضُ النَّاسِ لِعِلَّةِ هَذَا الْخَبَرِ الَّذِي سَنَذْكُرُهُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ، لَمَا سَجَدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّجْمِ.
کیونکہ نبی اکرمصلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا توآپ کے ساتھ مسلمانوں نے بھی سجدہ کیا اور شہرت کے طلب گار دو افراد کے سوا تمام مشرکین نے بھی سجدہ کیا-حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے سورۃ نجم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پڑھی اور سجدہ نہ کیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سجدہ کرنے کا حکم نہ دیا -اگر سجدہ تلاوت فرض ہوتا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں سجدہ کرنے کا حکم دیتے- اور اگر سورہ النجم مین سجدہ نہ ہوتا،جیساکہ بعض لوگوں کو اس حدیث کی علت کی بنا پر جسے ہم عنقریب بیان کریں گے-(ان شاء اللہ)،وہم ہوا ہے،تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سورہ النجم میں سجدہ نہ کرتےـ
تخریج الحدیث: