صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
338. (105) بَابُ الْمُخَافَتَةِ بِالْقِرَاءَةِ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَتَرْكِ الْجَهْرِ فِيهِمَا بِالْقِرَاءَةِ.
ظہر اور عصر کی نماز میں سری قرأت کرنے اور ان میں جہری قرأت نہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 506
نا يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ ، وَسَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، قَالا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ الدَّوْرَقِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، وَقَالَ سَلْمٌ: عَنِ الأَعْمَشِ، بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ، وَقَالَ:" بِاضْطِرَابِ لِحْيَتِهِ". نا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ الْعَسْكَرِيُّ ، نا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَارَةَ بْنَ عُمَيْرٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ، وَقَالَ: لِحْيَتِهِ
امام صاحب نے اپنے دو اساتذہ کرام جناب یعقوب الدورقی اور سلم بن جنادہ کی سند سے اعمش سے مذکورہ بالا روایت کی طرح روایت بیان کی ہے اور یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی کے ہلنے سے ہمیں معلوم ہوتا تھا۔ امام صاحب نے اپنے استاد محترم جناب بشربن خالد العسکری کی سند سے روایت بیان کی ہے، انہوں نے یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ ”آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی سے۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري