صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
317. (84) بَابُ إِبَاحَةِ الدُّعَاءِ بَعْدَ التَّكْبِيرِ وَقَبْلَ الْقِرَاءَةِ بِغَيْرِ مَا ذَكَرْنَا فِي خَبَرِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ،
تکبیر کے بعد اور قرأت سے پہلے سیدنا علی بن ابی طالب کی روایت میں مذکور دعا کے علاوہ دعا پڑھنے کے جواز کا بیان
حدیث نمبر: 470
وَرَوَى حَارِثَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَعَاصِمٌ الْعَنَزِيُّ، عَنْ عَمْرَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاةَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ فَكَبَّرَ، ثُمَّ يَقُولُ:" سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ، وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدُّكَ، وَلا إِلَهَ غَيْرُكَ" . حَدَّثَنَاهُ مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ ، وَسَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، قَالَ مُؤَمَّلٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَارِثَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَقَالَ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ: عَنْ حَارِثَةَ بْنِ مُحَمَّدٍ، غَيْرُ أَنَّ سَلْمًا لَمْ يَقُلْ: فَكَبَّرَ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَحَارِثَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ رَحِمَهُ اللَّهُ، لَيْسَ مِمَّنْ يَحْتَجُّ أَهْلُ الْحَدِيثِ بِحَدِيثِهِ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے کندھوں تک بلند کرتے «اللهُ أَكْبَرُ» کہتے، پھر یہ دعا پڑھتے: «سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ، وَتَعَالَى جَدُّكَ، وَلَا إِلَهَ غَيْرَكَ» ”اے اللہ میں تیری تعریف کے ساتھ تیری پاکی بیان کرتا ہوں، تیرا نام بہت بابرکت ہے، تیری بزرگی بہت بلند وبالا ہے اور تیرے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں ہے۔“ امام صاحب کے استاد سلم بن جنادہ نے یہ الفاظ بیان نہیں کیے۔ پھر «اللهُ أَكْبَرُ» کہا۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ حارثہ بن محمد ان راویوں میں سے نہیں ہے جن کی حدیث کو محدثین کرام دلیل و حجت تسلیم کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح