صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
315. (82) بَابُ ذِكْرِ الدُّعَاءِ بَيْنَ تَكْبِيرَةِ الِافْتِتَاحِ وَبَيْنَ الْقِرَاءَةِ.
افتتاحی تکبیر اور قرأت کے درمیان دعا مانگنے کا بیان
حدیث نمبر: 463
نا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْوَهْبِيُّ ، نا عَبْدُ الْعَزِيزِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ ، وَعَنْ عَمِّهِ الْمَاجِشُونِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ. قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى: وَأَحَدُهُمْ يَزِيدُ عَلَى صَاحِبِهِ الْحَرْفَ وَالشَّيْءَ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَوْلُهُ:" وَالشَّرُّ لَيْسَ إِلَيْكَ": أَيْ لَيْسَ مِمَّا يُتَقَرَّبُ بِهِ إِلَيْكَ
امام صاحب اپنے استاد محمد بن یحییٰ سے مذکورہ بالا روایت کی طرح روایت بیان کرتے ہیں۔ جناب محمد یحییٰ فرماتے ہیں کہ (میرے اساتذہ میں سے) ایک دوسرے سے کچھ الفاظ کا اضافہ بیان کرتے ہیں۔ اما م ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ آپ کا یہ فرمان اور شر کی نسبت تیری طرف نہیں ہے، کا مطلب یہ ہے کہ شر اُن چیزوں میں سے نہیں جن سے تیرا تقرب حاصل کیا جاتا ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم