Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
298. ‏(‏65‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي أَذَانِ الْأَعْمَى إِذَا كَانَ لَهُ مَنْ يُعْلِمُهُ الْوَقْتَ
نابینا شخص کو اذان دینے کی رخصت ہے جبکہ اسے وقت کی اطلاع کرنے والا موجود ہو
حدیث نمبر: 424
نا بُنْدَارٌ ، نا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ ، نا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ بِلالا يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ، فَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يُؤَذِّنَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ" . قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: وَسَمِعْتُ الْقَاسِمَ يُحَدِّثُ بِذَلِكَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا، قَالَ: وَإِنَّمَا كَانَ بَيْنَهُمَا قَدْرُ مَا يَنْزِلُ هَذَا، وَيَصْعَدُ هَذَا
سیدنا عبدﷲ بن عمررضی اﷲعنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سیدنا بلال رضی اللہ عنہ رات کے وقت اذان دیتے ہیں تو تم (سحری) کھاتے پیتے رہو حتیٰ کہ سیدنا ابن اُم مکتُوم رضی اللہ عنہ اذان کہہ دیں (تو تم رُک جاؤ) عبیداللہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت قاسم کو یہ حدیث سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے بیان کرتے سنا ہے، کہتے ہیں کہ ان دونوں کی اذان) کے درمیان اتنا دقفہ ہوتا تھا کہ یہ (اذان کہہ کر) اُترتے اور یہ (اذان کہنے کے لئے) چڑھ جاتے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري