صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
274. (41) بَابُ التَّرْجِيعِ فِي الْأَذَانِ مَعَ تَثْنِيَةِ الْإِقَامَةِ،
دوہری اقامت کے ساتھ اذان میں ترجیع کا بیان
حدیث نمبر: 384
وَرَوَاهُ جَرِيرٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، فَقَالَ: عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ رَجُلٍ، بَعْضُ هَذَا الْخَبَرِ - أَعِنِّي قَوْلَهُ: «أُحِيلَتِ الصَّلَاةُ ثَلَاثَةَ أَحْوَالٍ» وَلَمْ يَذْكُرْ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ، وَلَا مُعَاذًا. ناه يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، نا جَرِيرٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، وَرَوَاهُ ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى قَالَ: أُحِيلَتِ الصَّلَاةُ ثَلَاثَةَ أَحْوَالٍ، وَأُحِيلَ الصَّوْمُ ثَلَاثَةَ أَحْوَالٍ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ، وَلَمْ يَذْكُرْ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ، وَلَا مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ، وَلَا أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَا قَالَ: حَدَّثَنَا أَصْحَابُنَا، وَلَمْ يَقُلْ أَيْضًا: عَنْ رَجُلٍ. ناه هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ، نا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فهَذَا خَبَرُ الْعِرَاقِيِّينَ الَّذِينَ احْتَجُّوا بِهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ فِي تَثْنِيَةِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ، وَفِي أَسَانِيدِهِمْ مِنَ التَّخْلِيطِ مَا بَيَّنْتُهُ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَى لَمْ يَسْمَعْ مِنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، وَلَا مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ رَبِّهِ صَاحِبِ الْأَذَانِ، فَغَيْرُ جَايِزٍ أَنْ يُحْتَجَّ بِخَبَرٍ غَيْرِ ثَابِتٍ عَلَى أَخْبَارٍ ثَابِتَةٍ، وَسَأُبَيِّنُ هَذِهِ الْمَسْأَلَةَ بِتَمَامِهَا فِي كِتَابِ الصَّلَاةِ «الْمُسْنَدُ الْكَبِيرُ» لَا «الْمُخْتَصَرُ»
جریر نے اعمش سے، اُنہوں نے عمرو بن مرہ سے یہ روایت بیان کی تو کہا کہ عبدالرحمان بن ابی لیلیٰ نے ایک آدمی سے اس روایت کا کچھ حصّہ روایت کیا، میری مراد یہ کلمات ہیں کہ نماز تین مراحل سے گزری۔ اُنہوں نے سیدنا عبداللہ بن زید اور سیدنا معاذ رضی اللہ عنہما کا نام نہیں لیا۔ ابن فضیل نے یہ روایت بیان کی تو عبدالرحمان بن ابی لیلیٰ نے کہا، نماز کو تین دفعہ تبدیلیوں سے گزرنا پڑا اور روزوں کو بھی تین مراحل سے گزرنا پڑا۔ پھر مکمّل حدیث بیان کی۔ لیکن سیدنا عبداللہ بن زید سیدنا معاذ رضی اللہ عنہم یا کسی اور صحابی کا ذکر نہیں کیا اور نہ «حدثنا اصحابنا» کہا اور نہ «عن رجل» کہا۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ سیدنا عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے عراقیوں کی یہ وہ حدیث ہے کہ جس سے وہ اذان اور اقامت کے دوہرے ہونے پر استدلال کرتے ہیں۔ حالانکہ ان کی اسانید خلط ملط ہیں جیسا کہ میں نے بیان کیا ہے۔ عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ نے سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے نہیں سنا اور نہ سیدنا عبداللہ بن زید بن عبدربہ صاحب اذان سے سنا ہے لہٰذا صحیح ثابت کے مقابلے میں غیر ثابت روایات سے استدالال کرنا جائز نہیں ہے، میں عنقریب یہ مکمّل مسئلہ مسند کبیر کی کتاب الصلاۃ میں بیان کردوں گا، مسند مختصر میں نہیں۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح