صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
271. (38) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْآمِرَ بِلَالًا أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ كَانَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
اس بات کی دلیل کا بیان کہ بلال رضی اللہ عنہ کو اذان کے کلمات دوہرے اور اقامت کے کلمات اکہرے کہنے کاحکم دینے والے خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم تھے
حدیث نمبر: 368
نا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ ، نا خَالِدٌ ، عَنْ أَبِي قِلابَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ:" لَمَّا كَثُرَ النَّاسُ ذَكَرُوا أَنْ يَعْلَمُوا وَقْتَ الصَّلاةِ بِشَيْءٍ يَعْرِفُونَهُ، فَذَكَرُوا أَنْ يُنَوِّرُوا نَارًا، أَوْ يَضْرِبُوا نَاقُوسًا، فَأُمِرَ بِلالٌ أَنْ يَشْفَعَ الأَذَانَ، وَيُوتِرَ الإِقَامَةَ"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب (مسلمان) لوگ زیادہ ہو گئے تو اُنہوں نے تذکرہ کیا کہ کوئی ایسی معروف چیز ہونی چاہئے جس سے وہ نماز کا وقت معلوم کرسکیں (اور نماز کے لئے جمع ہو سکیں) تو اُنہوں نے تذکرہ کیا کہ وہ آگ جلا لیا کریں، یا وہ گھنٹہ بجالیا کریں تو سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو حُکم دیا گیا کہ وہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ اور تکبیر کے کلمات ایک ایک بار کہیں۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري