صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
262. (29) بَابُ اسْتِحْبَابِ التَّغْلِيسِ لِصَلَاةِ الْفَجْرِ.
اندھیرے میں نماز فجر ادا کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 353
نا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَرْقِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ ، نا صَدَقَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الدِّمَشْقِيُّ ، عَنْ أَبِي وَهْبٍ وَهُوَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدٍ الْكَلاعِيُّ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ رَجُلا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ عَنْ وَقْتِ الصَّلاةِ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ فِي مَوَاقِيتِ الصَّلاةِ فِي الْيَوْمَيْنِ وَاللَّيْلَتَيْنِ، وَقَالَ فِي اللَّيْلَةِ الأُولَى: ثُمَّ أَذَّنَ بِلالٌ الْعِشَاءَ حِينَ ذَهَبَ بَيَاضُ النَّهَارِ، وَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقَامَ الصَّلاةَ فَصَلَّى، وَقَالَ فِي اللَّيْلَةِ الثَّانِيَةِ: ثُمَّ أَذَّنَ بِلالٌ الْعِشَاءَ حِينَ ذَهَبَ بَيَاضُ النَّهَارِ، فَأَخَّرَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنِمْنَا، ثُمَّ نِمْنَا مِرَارًا، ثُمَّ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:" إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَرَقَدُوا، وَإِنَّكُمْ لَمْ تَزَالُوا فِي صَلاةٍ مُنْذُ انْتَظَرْتُمُ الصَّلاةَ" ، ثُمَّ ذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اُس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز کے وقت کے متعلق پوچھا۔ پھر اُنہوں نے دو دن اور دو راتوں میں اوقاتِ نماز کے متعلق مکمّل حدیث بیان کی۔ اور پہلی رات میں فرمایا کہ پھر سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے دن کی سفیدی ختم ہونے پر عشا کی اذان کہی، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں حُکم دیا تو اُنہوں نے نماز کی اقامت کہی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی، اور دوسری رات کے متعلق فرمایا کہ پھر سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے دن کی سفیدی ختم ہونے پر عشاء کی اذان کہی۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے مؤخرکردیا توہم سوگئے، پھرہم کئی بار سوئے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے تو فرمایا: ”بیشک لوگ نماز پڑھ کرسوچکے ہیں اور بیشک تم اس وقت سے مسلسل نماز ہی میں ہو جب سے تم اس کا انتظار کر رہے ہو۔“ پھر پوری حدیث بیان کی۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح