صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
262. (29) بَابُ اسْتِحْبَابِ التَّغْلِيسِ لِصَلَاةِ الْفَجْرِ.
اندھیرے میں نماز فجر ادا کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 350
نا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، وَالْمَخْزُومِيُّ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، قَالَ أَحْمَدُ: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الآخَرَانِ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " كُنَّ نِسَاءَ الْمُؤْمِنَاتِ يُصَلِّينَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلاةَ الصُّبْحِ، ثُمَّ يَخْرُجْنَ مُتَلَفِّعَاتٍ بِمُرُوطِهِنَّ مَا يُعْرَفْنَ" . زَادَ أَحْمَدُ: ثُمَّ ذَكَرَ الْغَلَسَ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ مؤمن عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صُبح کی نماز ادا کرتی تھیں پھر وہ اپنی چادروں میں لپٹی واپس نکلتی تھیں کہ اُنہیں پہچانا نہیں جاتا تھا۔ احمد کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ پھر اُنہوں نے اندھیرے کا ذکر کیا (کہ اندھیرے کی وجہ سے وہ پہچانی نہیں جاتی تھیں)۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري