صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
253. (20) بَابُ التَّغْلِيظِ فِي تَأْخِيرِ صَلَاةِ الْعَصْرِ مِنْ غَيْرِ ضَرُورَةٍ.
بلا ضرورت نماز عصر کو موخر کرنے پر سخت وعید کا بیان
حدیث نمبر: 335
نا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، نا سُفْيَانُ ، نا الزُّهْرِيُّ . ح وَحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الَّذِي تَفُوتُهُ صَلاةُ الْعَصْرِ، كَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ" ، قَالَ مَالِكٌ: تَفْسِيرُهُ ذَهَابُ الْوَقْتِ
حضرت سالم اپنے والد محترم سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”جس شخص کی نماز عصر فوت ہو گئی گویا اُس کے اہل و عیال اور مال ہلاک ہو گئے۔“ مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس کی تفسیر یہ ہے کہ وہ وقت نکل جانے پر نماز پڑھتا ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري