صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
248. (15) بَابُ ذِكْرِ وَقْتِ الصَّلَاةِ لِلْمَعْذُورِ.
عذر والے شخص کی نماز کے وقت کا بیان
حدیث نمبر: 326
نا بُنْدَارُ بْنُ بَشَّارٍ ، نا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا صَلَّيْتُمُ الصُّبْحَ، فَهُوَ وَقْتٌ إِلَى أَنْ يَطْلُعَ قَرْنُ الشَّمْسِ الأَوَّلِ، فَإِذَا صَلَّيْتُمُ الظُّهْرَ، فَهُوَ وَقْتٌ إِلَى أَنْ تُصَلُّوا الْعَصْرَ، فَإِذَا صَلَّيْتُمُ الْعَصْرَ، فَهُوَ وَقْتٌ إِلَى أَنْ تَصْفَرَّ الشَّمْسُ، فَإِذَا غَابَتِ الشَّمْسُ، فَهُوَ وَقْتٌ إِلَى أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ، فَإِذَا غَابَ الشَّفَقُ، فَهُوَ وَقْتٌ إِلَى نِصْفِ اللَّيْلِ"
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم صبح کی نمازی پڑھ لو تو اس کا وقت باقی ہے یہاں تک کہ سورج کی پہلی کرن نکل آئے، پھر جب تم ظہر کی نماز پڑھ لو تو اُس کا وقت عصر کی نماز ادا کرنے تک باقی ہے۔ پھر جب تم عصر کی نماز پڑھ لو تو سورج زدر ہونے تک اس کا وقت باقی ہے۔ پھر جب سورج غروب ہو جائے تو وہ (نمازِ مغرب کا) وقت ہے۔ یہاں تک کہ سُرخی غائب ہو جائے۔ پھر جب سُرخی غائب ہو جائے تو وہ نصف رات تک (نمازِ عشاء کا) وقت ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم