صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ تَطْهِيرِ الثِّيَابِ بِالْغَسْلِ مِنَ الْأَنْجَاسِ
نجاست کی وجہ سے کپڑوں کو دھو کر پاک صاف کرنے کے ابواب کا مجموعہ
232. ( 230) بَابُ اسْتِحْبَابِ نَضْحِ الْأَرْضِ مِنْ رَبَضِ الْكِلَابِ عَلَيْهَا
زمین پر کُتّے کے بیٹھنے سے اس پر پانی چھڑکنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 299
نا مُحَمَّدُ بْنُ عُزَيْرٍ الأَيْلِيُّ ، أَنَّ سَلامَةَ بْنَ رَوْحٍ حَدَّثَهُمْ، عَنْ عُقَيْلٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ ، أَخْبَرَهُ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ ، أَخْبَرَهُ، أَنَّ مَيْمُونَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَخْبَرَتْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصْبَحَ ذَاتَ يَوْمٍ وَهُوَ وَاجِمٌ يُنْكَرُ مَا يُرَى مِنْهُ، فَسَأَلْتُهُ عَمَّا أَنْكَرْتُ مِنْهُ، فَقَالَ لَهَا:" وَعَدَنِي جِبْرِيلُ أَنْ يَلْقَانِي اللَّيْلَةَ، فَلَمْ أَرَهُ، أَمَا وَاللَّهِ مَا أَخْلَفَنِي"، قَالَتْ مَيْمُونَةُ:" وَكَانَ فِي بَيْتِي جَرْوٌ كَلْبٌ تَحْتَ نَضَدٍ لَنَا، فَأَخْرَجَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ نَضَحَ مَكَانَهُ بِالْمَاءِ بِيَدِهِ"، فَلَمَّا كَانَ اللَّيْلُ لَقِيَهُ جِبْرِيلُ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" وَعَدْتَنِي , ثُمَّ لَمْ أَرَكَ؟ فَقَالَ جِبْرِيلُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّا لا نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ وَلا كَلْبٌ"
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن غمگین اور اُداس حالت میں صُبح کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حالت خلافِ معمول تھی، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس خلاف معمول حالت کا سبب پو چھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جبرائیل علیہ السلام نے آج رات مجھے ملنے کا وعدہ کیا تھا لیکن میں نے اُنہیں دیکھا نہیں، اللہ کی قسم، اُنہوں نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی۔“ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میرے گھر میں پلنگ کے نیچے ایک کُتّے کا چھوٹا بچّہ بیٹھا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے باہر نکال دیا پھر اپنے ہاتھ سے اُس جگہ پانی چھڑکا۔ پھر جب رات ہوئی تو جبرائیل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن سے کہا: ”آپ نے میرے ساتھ وعدہ کیا تھا پھر میں نے آپ کو دیکھا نہیں؟“ (اس کی کیا وجہ تھی؟) تو جبرائیل علیہ السلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا کہ بیشک ہم اُس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر یا کُتّا ہو۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم