صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ تَطْهِيرِ الثِّيَابِ بِالْغَسْلِ مِنَ الْأَنْجَاسِ
نجاست کی وجہ سے کپڑوں کو دھو کر پاک صاف کرنے کے ابواب کا مجموعہ
230. (228) بَابُ سَلْتِ الْمَنِيِّ مِنَ الثَّوْبِ بِالْإِذْخِرِ إِذَا كَانَ رَطْبًا
تروتازہ منی کو اذخر (گھاس) سے کپڑے سے صاف کرنا۔
حدیث نمبر: 294
نا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، نا مُعَاذٌ يَعْنِي ابْنَ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيَّ ، نا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ الْيَمَامِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَيْرٍ اللَّيْثِيُّ ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ :" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْلُتُ الْمَنِيَّ مِنْ ثَوْبِهِ بِعِرْقِ الإِذْخِرِ، ثُمَّ يُصَلِّي فِيهِ وَيَحُتُّهُ مِنْ ثَوْبِهِ يَابِسًا، ثُمَّ يُصَلِّي فِيهِ" . نا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا أَبُو الْوَلِيدِ ، نا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ ، بِمِثْلِهِ , غَيْرُ أَنَّهُ قَالَ:" بِعِرْقِ الإذْخِرِ عَنْ ثَوْبِهِ وَيُصَلِّي فِيهِ"، قَالَتْ:" وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبْصِرُهُ جَافًّا فَيَحُتُّهُ وَيُصَلِّي فِيهِ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کپڑے سے منی کو اذخر کی جڑ سے صاف کر لیا کرتے تھے پھر اُس کپڑے میں نماز ادا کر لیتے، اور اگر وہ خُشک ہوتی تو اُسے اپنے کپڑے سے کھرچ دیتے پھر اُس میں نماز پڑھ لیتے۔ امام صاحب اپنے استاد محمد بن یحییٰ کی سند سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کپڑے سے اذخر کی جڑ کے ساتھ منی کو صاف کر لیتے اور اُس میں نماز پڑھ لیتے۔
تخریج الحدیث: اسناده حسن