Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ تَطْهِيرِ الثِّيَابِ بِالْغَسْلِ مِنَ الْأَنْجَاسِ
نجاست کی وجہ سے کپڑوں کو دھو کر پاک صاف کرنے کے ابواب کا مجموعہ
226. ‏(‏224‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْمَنِيَّ لَيْسَ بِنَجَسٍ، وَالرُّخْصَةُ فِي فَرْكِهِ إِذَا كَانَ يَابِسًا مِنَ الثَّوْبِ،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ منی ناپاک نہیں ہے اور جب وہ کپڑے پر خشک ہوجائے تو اسے کھرچنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 290
نا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، نا إِسْحَاقُ يَعْنِي الأَزْرَقَ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ قَيْسٍ ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ،" أَنَّهَا كَانَتْ تَحُتُّ الْمَنِيَّ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي"
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کُھرچ دیتی تھیں اور وہ اُس میں نماز پڑھتے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح