صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ تَطْهِيرِ الثِّيَابِ بِالْغَسْلِ مِنَ الْأَنْجَاسِ
نجاست کی وجہ سے کپڑوں کو دھو کر پاک صاف کرنے کے ابواب کا مجموعہ
226. (224) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْمَنِيَّ لَيْسَ بِنَجَسٍ، وَالرُّخْصَةُ فِي فَرْكِهِ إِذَا كَانَ يَابِسًا مِنَ الثَّوْبِ،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ منی ناپاک نہیں ہے اور جب وہ کپڑے پر خشک ہوجائے تو اسے کھرچنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: Q288
إِذِ النَّجَسُ لَا يُزِيلُهُ عَنِ الثَّوْبِ الْفَرْكُ دُونَ الْغَسْلِ، وَفِي صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الثَّوْبِ الَّذِي قَدْ أَصَابَهُ مَنِيٌّ بَعْدَ فَرْكِهِ يَابِسًا مَا بَانَ، وَثَبَتَ أَنَّ الْمَنِيَّ لَيْسَ بِنَجَسٍ
جبکہ نجاست کپڑے سے دھوئے بغیر صرف کُھرچنے سے دور نہیں ہوتی، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا منی والے کپڑے سے منی خشک ہونے پر اسے کُھرچ کر نماز پڑھنے سے واضح اور ثابت ہوگیا کہ منی نجس نہیں ہے۔