صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ تَطْهِيرِ الثِّيَابِ بِالْغَسْلِ مِنَ الْأَنْجَاسِ
نجاست کی وجہ سے کپڑوں کو دھو کر پاک صاف کرنے کے ابواب کا مجموعہ
223. (221) بَابُ غَسْلِ بَوْلِ الصَّبِيَّةِ، وَإِنْ كَانَتْ مُرْضَعَةً، وَالْفَرْقُ بَيْنَ بَوْلِهَا، وَبَيْنَ بَوْلِ الصَّبِيِّ الْمُرْضَعِ.
بچّی کے پیشاب کو دھویا جائے گا اگرچہ وہ دودھ پیتی ہو اور اس کے اور دودھ پیتے بچّے کے پیشاب میں فرق کا بیان
حدیث نمبر: 284
نا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِي حَرْبِ بْنِ أَبِي الأَسْوَدِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي بَوْلِ الْمُرْضَعِ: " يُنْضَحُ بَوْلُ الْغُلامِ، وَيُغْسَلُ بَوْلُ الْجَارِيَةِ" . نا أَبُو مُوسَى بِمِثْلِهِ , وَزَادَ: قَالَ قَتَادَةُ:" هَذَا مَا لَمْ يَطْعَمَا الطَّعَامَ , فَإِذَا طَعِمَا غُسِلا جَمِيعًا"
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ پیتے بچّے کے پیشاب کے متعلق فرمایا: ”بچّے کے پیشاب پر پانی چھڑکا جائے گا اور بچّی کے پیشاب کودھویا جائے گا“ امام صاحب ابوموسیٰ سے اس طرح روایت کرتے ہیں کہ اور اس میں یہ اضافہ بیان کیا کہ قتادہ کہتے ہیں کہ یہ حُکم اُس وقت تک ہے جب تک وہ دونوں کھانا نہ کھاتے ہوں۔ پھر جب وہ دونوں کھانا کھانے لگیں تو دونوں کا پیشاب دھویا جائے گا۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح