صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ غُسْلِ الْجَنَابَةِ
غسل جنابت کے متعلق ابواب کا مجموعہ
178. (177) بَابُ ذِكْرِ نَسْخِ إِسْقَاطِ الْغُسْلِ فِي الْجِمَاعِ مِنْ غَيْرِ إِمْنَاءٍ.
انزال کے بغیر جماع کرنے سے غسل نہ کرنے کی رخصت کے منسوخ ہونے کا بیان
حدیث نمبر: 225
نا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالا: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ: فَقَالَ سَهْلٌ الأَنْصَارِيُّ وَقَدْ كَانَ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ فِي زَمَانِهِ خَمْسَ عَشْرَةَ سَنَةً، حَدَّثَنِي أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ ،" أَنَّ الْفُتْيَا الَّتِي كَانُوا، يَقُولُونَ: الْمَاءَ مِنَ الْمَاءِ، رُخْصَةٌ رَخَّصَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَوَّلِ الإِسْلامِ، ثُمَّ أَمَرَ بِالْغُسْلِ بَعْدَهَا" . نا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْمُغِيرَةِ الْمِصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، نَحْوَ حَدِيثِ عُثْمَانَ بْنِ عُمَرَ نا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ ، قَالَ: " كَانَ الْفُتْيَا فِي الْمَاءِ مِنَ الْمَاءِ رُخْصَةً فِي أَوَّلِ الإِسْلامِ، ثُمَّ نُهِيَ عَنْهَا" . نا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ ، أَخْبَرَنِي مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ، هَكَذَا حَدَّثَنَا بِهِ أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ
سیدنا سہل انصاری رضی اللہ عنہ جنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (کے زمانہ) کو پایا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں وہ پندرہ برس کے تھے، کہتے ہیں کہ مجھے سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، وہ فتویٰ جو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم دیا کرتے تھے کہ پانی پانی سے ہے، غسل منی نکلنے سے واجب ہوتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابتدائے اسلام میں اس کی رخصت دی تھی، پھر بعد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل کرنے کا حُکم دے دیا تھا۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ اپنے استاد احمد بن منیع رحمہ اللہ کی سند سے سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ اُنہوں نے فرمایا کہ پانی پانی سے واجب ہوتا ہے۔ یہ فتویٰ اسلام کے شروع میں بطور رخصت تھا پھر اس سے منع کر دیا گیا۔ امام صاحب ایک اور سند ذکر کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح