صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ فُضُولِ التَطْهِيرِ وَالِاسْتِحْبَابِ مِنْ غَيْرِ إِيجَابٍ
غیر واجب ، اضافی طہارت اور مستحب وضو کے متعلق ابواب کا مجموعہ
167. (166) بَابُ اسْتِحْبَابِ غَسْلِ الذَّكَرِ مَعَ الْوُضُوءِ إِذَا أَرَادَ الْجُنُبُ النَّوْمَ.
جب جنبی سونے کا ارادہ کرے تو اس کے لیے وضو کے ساتھ شرم گاہ کو دھونا مستحب ہے
حدیث نمبر: 214
نا أَبُو مُوسَى ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: سَأَلَ عُمَرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُصِيبُنِي الْجَنَابَةُ بِاللَّيْلِ فَمَا أَصْنَعُ؟ قَالَ:" اغْسِلْ ذَكَرَكَ وَتَوَضَّأْ، ثُمَّ ارْقُدْ"
حضرت عبداللہ بن دینار رحمہ اللہ کہتےہیں کہ میں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کو فرماتے ہوئے سنا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نےرسول رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میں رات کو جنبی ہو جاتا ہوں، تو میں کیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی شرم گاہ دھو لو اور وضو کرلو پھر سو جاؤ۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري