Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ
موزوں پر مسح کرنے کے ابواب کا مجموعہ
144. ‏(‏143‏)‏ بَابُ ذِكْرِ مَسْحِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْخُفَّيْنِ فِي الْحَضَرِ
حضر(قیام کی حالت) میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا موزوں پر مسح کرنا
حدیث نمبر: 185
نا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ ، عَنْ دَاوُدَ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ، نا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ ، قَالَ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِلالٌ الأَسْوَاقَ، فَذَهَبَ لِحَاجَتِهِ، قَالَ: ثُمَّ خَرَجَا، قَالَ أُسَامَةُ: فَسَأَلْتُ بِلالا مَا صَنَعَ؟ قَالَ بِلالٌ :" ذَهَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَتِهِ، ثُمَّ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ، وَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ" . زَادَ يُونُسُ فِي حَدِيثِهِ:" ثُمَّ صَلَّى". قَالَ أَبُو بَكْرٍ: الأَسْوَاقُ حَائِطٌ بِالْمَدِينَةِ، قَالَ: سَمِعْتُ يُونُسَ، يَقُولُ:" لَيْسَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَبَرٌ أَنَّهُ مَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ فِي الْحَضَرِ غَيْرُ هَذَا"
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اورسیدنا بلال رضی اللہ عنہ اسواق (باغ) میں داخل ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے گئے، کہتے ہیں کہ پھر دونوں باہر نکلے۔ سیدنا اسامہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا بلال رضی الله عنہ سے پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اندر جا کر) کیا کیا؟ سیدنا بلال رضی الله عنہ نے کہا کہ نبی اکرم صل الله علیہ وسلم قضائے حاجت کے لئے گئے، پھر (واپس آ کر) وضو کیا تو اپنا چہرہ مبارک اور اپنے ہاتھ دھوئے، اور اپنے سر کا مسح کیا، اور موزوں پر مسح کیا۔ یونس نے اپنی روایت میں یہ اضافہ کیا ہے «‏‏‏‏ثم صلي» ‏‏‏‏ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی۔ امام ابو بکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ «‏‏‏‏الاسواق» ‏‏‏‏ مدینہ منورہ میں ایک باغ ہے۔ اور امام ابو بکر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے یونس کو کہتے ہوئے سنا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حضر میں موزوں پر مسح کرنے کے متعلق اس کے علاوہ اور کوئی حدیث مروی نہیں ہے.