صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ
وضو اور اس کی سنتوں کے ابواب کا مجموعہ
114. ( 113) بَابُ صِفَةِ غَسْلِ الْيَدَيْنِ قَبْلَ إِدْخَالِهِمَا الْإِنَاءَ. وَصِفَةِ وُضُوءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
دونوں ہاتھوں کو برتن میں ڈالنے سے پہلے انہیں دھونے کی کیفیت اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کے طریقے کا بیان
حدیث نمبر: 147
نا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ ، نا زَائِدَةُ بْنُ قُدَامَةَ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَلْقَمَةَ الْهَمْدَانِيِّ ، عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ ، قَالَ: دَخَلَ عَلِيٌّ الرَّحْبَةَ بَعْدَمَا صَلَّى الْفَجْرَ، ثُمَّ قَالَ لِغُلامٍ لَهُ: ائْتُونِي بِطَهُورٍ، فَجَاءَهُ الْغُلامُ بِإِنَاءٍ فِيهِ مَاءٌ وَطَسْتٍ، قَالَ عَبْدُ خَيْرٍ وَنَحْنُ جُلُوسٌ نَنْظُرُ إِلَيْهِ، " فَأَخَذَ بِيَمِينِهِ الإِنَاءَ، فَأَكْفَأَ عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى، ثُمَّ غَسَلَ كَفَّيْهِ، ثُمَّ أَخَذَ الإِنَاءَ بِيَدِهِ الْيُمْنَى، فَأَفْرَغَ عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى، فَعَلَهُ ثَلاثَ مَرَّاتٍ"، قَالَ عَبْدُ خَيْرٍ: كُلُّ ذَلِكَ لا يُدْخِلُ يَدَهُ الإِنَاءَ حَتَّى يَغْسِلَهَا مَرَّاتٍ، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى الإِنَاءَ فَمَلأَ فَمَهُ، فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، وَنَثَرَ بِيَدِهِ الْيُسْرَى ثَلاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى ثَلاثَ مَرَّاتٍ إِلَى الْمِرْفَقِ، ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُسْرَى ثَلاثَ مَرَّاتٍ إِلَى الْمِرْفَقِ، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فِي الإِنَاءِ حَتَّى غَمَرَهَا الْمَاءُ، ثُمَّ رَفَعَهَا بِمَا حَمَلَتْ مِنَ الْمَاءِ، ثُمَّ مَسَحَهَا بِيَدِهِ الْيُسْرَى، ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ بِيَدَيْهِ كِلْتَيْهِمَا أَوْ جَمِيعًا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فِي الإِنَاءِ، ثُمَّ صَبَّ عَلَى رِجْلِهِ الْيُمْنَى، فَغَسَلَهَا ثَلاثَ مَرَّاتٍ بِيَدِهِ الْيُسْرَى، ثُمَّ صَبَّ بِيَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى قَدَمِهِ الْيُسْرَى، فَغَسَلَهَا ثَلاثَ مَرَّاتٍ بِيَدِهِ الْيُسْرَى، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى، فَمَلأَ مِنَ الْمَاءِ ثُمَّ شَرِبَ مِنْهُ"، ثُمَّ قَالَ: طُهُورُ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى طُهُورِ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَهَذَا طُهُورُهُ
حضرت عبد خیر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نماز فجر ادا کرنے کے بعد (مسجد کے) صحن میں داخل ہوئے، پھر اپنے غلام سے کہا کہ میرے لیے وضو کا پانی لاؤ، تو غلام ایک برتن لایا جس میں پانی تھا اور ایک طشت (ہاتھ وغیرہ دھونے کا برتن جیسے تھال) لایا۔ عبد خیر کہتے ہیں کہ ہم بیٹھے اُن کی طرف دیکھ رہے تھے، تو اُنہوں نے اپنے دائیں ہاتھ سے برتن پکڑا اور بائیں ہاتھ پر پانی انڈیلا، پھر اپنے ہاتھوں کو دھویا، پھر برتن اپنے دائیں ہاتھ میں پکڑا اور اپنے بائیں ہاتھ پر پانی بہایا اس طرح تین بار کیا۔ عبد خیر کہتے ہیں۔ انہوں نے ہر بار اپنا ہاتھ برتن میں نہیں ڈالا حتیٰ کہ اُسے کئی بار دھو لیا، پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں ڈالا (چُلّو سے) اپنا منہ بھرا، پھرکُلّی کی اور ناک میں پانی ڈالا اور اپنے بائیں ہاتھ سے تین بار ناک جھاڑی، پھر تین بار اپنا چہرہ دھویا، پھر اپنا دایاں ہاتھ کہنی سمیت تین بار دھویا، پھر اپنا بایاں ہاتھ کہنی سمیت تین بار دھویا پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا حتیٰ کہ وہ پانی میں ڈوب گیا، پھر اُسے اُٹھایا اور اُس پر لگے ہوئے پانی کو بائیں ہاتھ پر لگایا، پھر اپنے دونوں ہاتھوں سے سر کا مسح کیا، پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا، پھر اپنے دائیں پاؤں پر پانی بہایا اور اُسے بائیں ہاتھ سے تین بار دھویا، پھر اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں قدم پر پانی بہایا اور اُسے بائیں ہاتھ سے تین بار دھویا، پھر اپنا دایاں ہاتھ پانی میں ڈالا اور اُسے پانی سے بھرا، پھر اُسے پی لیا، پھر فرمایا، یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا طریقہ ہے، جو شخص اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کے طریقے کو دیکھنا پسند کرتا ہے تو یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا طریقہ ہے۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح