صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الِاسْتِنْجَاءِ بِالْأَحْجَارِ
پتھروں سے استنجا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
62. (62) بَابُ النَّهْيِ عَنِ الِاسْتِطَابَةِ بِدُونِ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ
تین سے کم ڈھیلوں سے استنجا کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 80
نا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، نا ابْنُ عَجْلانَ ، عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّمَا أَنَا لَكُمْ مِثْلُ الْوَالِدِ لِوَلَدِهِ، فَلا يَسْتَقْبِلْ أَحَدُكُمُ الْقِبْلَةَ وَلا يَسْتَدْبِرْهَا يَعْنِي فِي الْغَائِطِ، وَلا يَسْتَنْجِي بِدُونِ ثَلاثَةِ أَحْجَارٍ لَيْسَ فِيهَا رَوْثٌ وَلا رِمَّةٌ"
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تمہارے لیے ایسے ہی ہوں جیسے باپ اپنے بیٹے کے لیے (ہمدرد، خیر خواہ) ہوتا ہے۔ لہٰذا تم میں سے کوئی شخص قضائے حاجت کرتے وقت قبلہ کی طرف مُنہ کرے، نہ اس کی طرف پُشت کرے۔ اور نہ تین سے کم ڈھیلوں سے استنجا کرے، ان میں لید اور ہڈی نہ ہو۔“
تخریج الحدیث: «اسناده حسن صحيح: صحيح ابي داود: 6، سنن النسائى: كتاب الطهارة: باب النهي عن الاستطابة بالروث: 40، سنن ابي داود: 8، سنن ابن ماجه: 313، مسند احمد: 250/2، سنن الدارمي: 672، وابن حبان: 1435»