صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْآدَابِ الْمُحْتَاجِ إِلَيْهَا فِي إِتْيَانِ الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ إِلَى الْفَرَاغِ مِنْهَا
پیشاب اور پاخانے کے لیے جاتے ہوئے اور ان سے فراغت کے وقت ضروری آداب کا مجموعہ
44. (44) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرَ الْمُفَسِّرِ لِلْخَبَرَيْنِ اللَّذَيْنِ ذَكَرْتُهُمَا فِي الْبَابَيْنِ الْمُتَقَدِّمَيْنِ
گزشتہ دو ابواب میں مذکور دو احادیث کی تفسیر کرنے والی حدیث کا بیان
حدیث نمبر: Q59
وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا نَهَى عَنِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ وَاسْتِدْبَارِهَا عِنْدَ الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ فِي الصَّحَارِي، وَالْمَوَاضِعِ اللَّوَاتِي لَا سُتْرَةَ فِيهَا، وَأَنَّ الرُّخْصَةَ فِي ذَلِكَ فِي الْكُنُفِ وَالْمَوَاضِعِ الَّتِي [فِيهَا] بَيْنَ الْمُتَغَوِّطِ وَالْبَائِلِ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ حَائِطٌ أَوْ سُتْرَةٌ.
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ پاخانہ اور پیشاب کرتے وقت قبلہ کی طرف مُنہ کرنے اور پُشت کرنے کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ممانعت صحراؤں اور اُن جگہوں کے بارے میں ہے جن میں پردہ یا آڑ نہ ہو۔ بیت الخلاء اور وہ مقامات جہاں پاخانہ اور پیشاب کرنے والے اور قبلہ کے درمیان کوئی دیوار یا آڑ ہو، اس کی رخصت ہے۔