Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَحْدَاثِ الْمُوجِبَةِ لِلْوُضُوءِ
وضو کو واجب کرنے والے احداث کے ابواب کا مجموعہ
25. ‏(‏25‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ
شرم گاہ کو چھونے سے وضو کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 33
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ الْهَمْدَانِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ الْمُخَرِّمِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَرْوَانَ ، عَنْ بُسْرَةَ بِنْتِ صَفْوَانَ ، أَنَّهَا سَمِعْتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِذَا مَسَّ أَحَدُكُمْ ذَكَرَهُ فَلْيَتَوَضَّأْ" . سَمِعْتُ يُونُسَ بْنَ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّدَفِيَّ، يَقُولُ: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ مَالِكٍ، قَالَ: أَرَى الْوُضُوءَ مِنْ مَسِّ الذِّكْرِ اسْتِحْبَابًا وَلا أُوجِبُهُ. ثنا عَلِيُّ بْنُ سَعِيدٍ النَّسَوِيُّ، قَالَ: سَأَلْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ عَنِ الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ، فَقَالَ: أَسْتَحِبُّهُ وَلا أُوجِبُهُ
سیدہ بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا سےروایت ہےکہ انہوں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جب تم میں سےکوئی شخص اپنی شرمگاہ کوچھوئےتو اسے وضوکرنا چاہیے۔ امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک شرم گاہ کو ہاتھ لگانے سے وضو کرنا مستحب ہے میں اسے واجب قرار نہیں دیتا۔ جناب علی بن سعید نسوی کہتے ہیں کہ میں نے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے شرم گاہ کو چھونے سے وضو کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ میں اسے مستحب سمجھتا ہوں، اسے واجب قرار نہیں دیتا۔

تخریج الحدیث: «اسناده صحيح، سنن النسائي، كتاب الطهارة، باب الوضوء من مس الذكر، رقم الحديث: 163، سنن ابي داود، الطهارة باب الوضوء من مس الذكر: 181، سنن ابن ماجه: 479، موطا مالك: 87، سنن الدارمي: 726، أحمد 406/6، الحميد: 352»