حدثنا حدثنا محمد بن حسان الازرق بخبر غريب، إن كان حفظ اتصال الإسناد، حدثنا ابن مهدي ، عن سفيان ، عن عاصم ، عن ابي عثمان ، عن بلال ، انه قال للنبي صلى الله عليه وسلم: " لا تسبقني بآمين" . قال ابو بكر: هكذا املى علينا محمد بن حسان هذا الحديث من اصله.. الثوري، عن عاصم، فقال: عن بلال، والرواة إنما يقولون في هذا الإسناد، عن ابي عثمان: ان بلالا قال للنبي صلى الله عليه وسلمحَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَسَّانَ الأَزْرَقُ بِخَبَرٍ غَرِيبٍ، إِنْ كَانَ حَفِظَ اتِّصَالَ الإِسْنَادِ، حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، عَنْ بِلالٍ ، أَنَّهُ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا تَسْبِقْنِي بِآمِينَ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَكَذَا أَمْلَى عَلَيْنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَسَّانَ هَذَا الْحَدِيثَ مِنْ أَصْلِهِ.. الثَّوْرِيُّ، عَنْ عَاصِمٍ، فَقَالَ: عَنْ بِلالٍ، وَالرُّوَاةُ إِنَّمَا يَقُولُونَ فِي هَذَا الإِسْنَادِ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ: أَنَّ بِلالا قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اُنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ آپ مجھ پر آمین (کہنے) میں سبقت نہ لیجائیں امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جناب محمد بن حسان نے یہ حدیث ہمیں اسی طرح املاء کراوئی ہے کہ یہ روایت امام سفیان ثوری اپنے استاد عاصم سے اور وہ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ جبکہ دیگر رواۃ اس سند میں جناب عاصم کے استاد ابوعثمان کا اضافہ کرتے ہیں (اور وہ کہتے ہیں کہ) «ان بلا لا قال للنبي صلى الله عليه وسلم» ”سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی۔“