صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
288. ‏(‏55‏)‏ بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ رُوِيَ عَنِ النَّبِيِّ- صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ – ‏[‏يَرَى‏]‏ بَعْضُ أَهْلِ الْجَهْلِ أَنَّهُ يُضَادُّ هَذَا الْخَبَرَ الَّذِي ذَكَرْنَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ‏"‏ إِنَّ بِلَالًا يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ
288. اس رویت کا بیان جسے بعض جہلاء نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا ہے کہ وہ اِس روایت کے مخالف ہے جو ہم نے بیان کی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلال رضی اللہ عنہ رات کے وقت اذان دیتے ہیں
حدیث نمبر: 407
Save to word اعراب
ناه ناه احمد بن منصور الرمادي ، نا ابو المنذر ، نا يونس ، عن ابي إسحاق ، عن الاسود بن يزيد ، قال: قلت لعائشة : اي ساعة توترين؟ قالت: " ما اوتر حتى يؤذنون، وما يؤذنون حتى يطلع الفجر" قالت: وكان لرسول الله صلى الله عليه وسلم مؤذنان، فلان وعمرو بن ام مكتوم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا اذن عمرو، فكلوا واشربوا، فإنه رجل ضرير البصر، وإذا اذن بلال، فارفعوا ايديكم، فإن بلالا لا يؤذن حتى يصبح" نَاهُ نَاهُ أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِيُّ ، نا أَبُو الْمُنْذِرِ ، نا يُونُسُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ ، قَالَ: قُلْتُ لِعَائِشَةَ : أَيُّ سَاعَةٍ تُوتِرِينَ؟ قَالَتْ: " مَا أَوْتِرُ حَتَّى يُؤَذِّنُونَ، وَمَا يُؤَذِّنُونَ حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ" قَالَتْ: وَكَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُؤَذِّنَانِ، فُلانٌ وَعَمْرُو بْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَذَّنَ عَمْرٌو، فَكُلُوا وَاشْرَبُوا، فَإِنَّهُ رَجُلٌ ضَرِيرُ الْبَصَرِ، وَإِذَا أَذَّنَ بِلالٌ، فَارْفَعُوا أَيْدِيَكُمْ، فَإِنَّ بِلالا لا يُؤَذِّنُ حَتَّى يُصْبِحَ"
حضرت اسود بن یزید کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا کہ آپ کس وقت وتر ادا کرتی ہیں؟ اُنہوں نے فرمایا کہ میں اُس وقت تک وتر نہیں پڑھتی حتیٰ کہ وہ اذان دینے لگیں، اور وہ اس وقت تک اذان نہیں دیتے حتیٰ کہ فجر طلوع ہو جائے۔ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دو مؤذن تھے، فلاں اور عمرو بن اُم مکتُوم رضی اللہ عنہ۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب عمرو اذان کہیں تو کھاتے پیتے رہو کیونکہ وہ ایک نابینا شخص ہیں۔ اور جب بلال رضی اللہ عنہ اذان دیں تو اپنے ہاتھ (کھانے سے) روک لو، کیونکہ بلال رضی اللہ عنہ صبح ہونے پر ہی اذان کہتے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.