ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
والدليل على ان النبي صلى الله عليه وسلم إنما اباح للمحرم قتل بعض الغربان لا كلها، وإنه إنما اباح قتل الابقع منها دون ما سواه من الغربان وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَبَاحَ لِلْمُحْرِمِ قَتْلَ بَعْضِ الْغِرْبَانِ لَا كُلِّهَا، وَإِنَّهُ إِنَّمَا أَبَاحَ قَتْلَ الْأَبْقَعِ مِنْهَا دُونَ مَا سِوَاهُ مِنَ الْغِرْبَانِ
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض کوّے مارنے کا حُکم دیا ہے۔ سب کوّوَں کو مارنے کا حُکم نہیں دیا
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”پانچ شریر جانور ہیں انہیں حل (حرم سے باہر) اور حرم دونوں جگہوں پر قتل کردیا جائے، سانپ، چتکبرا کوا، چوہیا، کاٹنے والا کتّا اور چیل۔“