حضرت احنف بن قیس رحمه الله نے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بارے میں ایک طویل حدیث بیان کی۔ اور فرمایا تو اچانک سیدنا علی، زبیر، طلحہ اور سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہم آگئے جبکہ میں اسی حالت میں کھڑا تھا۔ پھر سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ تشریف لائے تو اُنہوں نے فرمایا کہ میں تمہیں اس اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس اللہ کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں ہے کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ”کون ہے جو رومہ کا کنواں خریدے (اور مسلمانوں کے لئے وقف کردے) اللہ اس کی بخشش فرمائے۔“ تو میں نے وہ کنواں اتنا اتنا مال دے کر خرید لیا۔ پھر میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے عرض کیا کہ میں نے وہ کنواں اتنی قیمت دیکر خرید لیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اس کنویں کو مسلمانوں کے لئے سبیل بنادو (لوگ اس سے پانی پئیں اور پلائیں) اور اس کا اجر تمہیں ملے گا۔ سب سامعین نے کہا کہ ہاں یقیناً ایسا ہی ہے۔