صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نفلی صدقہ کے متعلق ابواب کا مجموعہ
1719. ‏(‏164‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِإِعْطَاءِ السَّائِلِ وَإِنْ قَلَّتِ الْعَطِيَّةُ وَصَغُرَتْ قِيمَتُهَا،
1719. سائل کو عطیہ دینے کا حُکم کا بیان اگرچہ عطیہ کم ہو اور اس کی قیمت بھی تھوڑی ہو۔
حدیث نمبر: 2473
Save to word اعراب
حدثنا الربيع بن سليمان ، حدثنا شعيب ، حدثنا الليث ، عن سعيد بن ابي سعيد ، عن عبد الرحمن بن بجيد اخي ابن حارثة، ان جدته حدثته وهي ام بجيد ، وكانت زعم ممن بايع رسول الله صلى الله عليه وسلم: انها قالت لرسول الله صلى الله عليه وسلم: والله إن المسكين ليقوم على بابي، فما اجد شيئا اعطيه إياه، فقال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم: " فإن لم تجدي شيئا تعطيه إياه إلا ظلفا محرقا، فادفعيه إليه في يده" حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أبِي سَعِيدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بُجَيْدٍ أَخِي ابْنِ حَارِثَةَ، أَنَّ جَدَّتَهُ حَدَّثَتْهُ وَهِيَ أُمُّ بُجَيْدٍ ، وَكَانَتْ زَعَمَ مِمَّنْ بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهَا قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَاللَّهِ إِنَّ الْمِسْكِينَ لَيَقُومُ عَلَى بَابِي، فَمَا أَجِدُ شَيْئًا أُعْطِيهِ إِيَّاهُ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فَإِنْ لَمْ تَجِدِي شَيْئًا تُعْطِيهِ إِيَّاهُ إِلا ظِلْفًا مُحْرَقًا، فَادْفَعِيهِ إِلَيْهِ فِي يَدِهِ"
جناب ابن حارثہ کے بھائی عبدالرحمٰن بن بجید سے روایت ہے کہ انہیں ان کی دادی نے بیان کیا۔ وہ ام بجید ہیں اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کرنے والوں میں سے تھیں۔ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ اللہ کی قسم، مسکین میرے دروازے پر کھڑا ہوتا ہے اور میرے پاس اسے دینے کے لئے کوئی چیز نہیں ہوتی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حُکم دیا: ا گر تمہیں اسے دینے لئے جلی ہوئی کھری کے سوا کچھ نہ ملے تو وہی اس کے ہاتھ میں تھما دو۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.