سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جانور زخمی کردے تو اس کا بدلہ نہیں ہے، کنویں میں گر کر مرنے والے کا خون رائیگاں ہے اور معدن کی کھدائی میں دب کرمرنے والے کا خون بھی رائیگاں ہے اور رکاز (مدفون خزانے) میں پانچواں حصّہ زکوٰۃ ہے۔“ جناب عمرو نے معدن کا ذکر نہیں کیا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے اس روایت کی تمام طرق کتاب الدیات میں بیان کیے ہیں۔ جناب مکحول فرماتے ہیں کہ جبار کا معنی هدر ہے یعنی اس کے خون کا کوئی بدلہ نہیں۔ امام ابن شہاب فرماتے ہیں کہ الجبار سے مراد ہے کہ اس کے قتل پر دیت نہیں ہوگی۔ امام مالک نے بھی اس کا یہی معنی کیا ہے۔