حدثني عبد الوارث بن عبد الصمد ، املى من اصله، حدثني ابي ، حدثنا شعبة ، عن زياد بن الفياض ، عن ابي عياض ، عن عبد الله بن عمرو ، قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فسالته عن الصوم، فقال:" صم يوما من كل شهر، ولك اجر ما بقي". قلت: إني اطيق اكثر من ذلك. فقال:" صم يومين من كل شهر، ولك اجر ما بقي". قلت: إني اطيق اكثر من ذلك. قال:" صم ثلاثة ايام، ولك اجر ما بقي". قلت: إني اطيق اكثر من ذلك. قال:" صم اربعة ايام ولك اجر ما بقي". قال: إني اطيق اكثر من ذلك، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن احب الصيام صوم داود، كان يصوم يوما، ويفطر يوما" حَدَّثَنِي عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ ، أَمْلَى مِنْ أَصْلِهِ، حَدَّثَنِي أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ الْفَيَّاضِ ، عَنْ أَبِي عِيَاضٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلْتُهُ عَنِ الصَّوْمِ، فَقَالَ:" صُمْ يَوْمًا مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، وَلَكَ أَجْرُ مَا بَقِيَ". قُلْتُ: إِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ. فَقَالَ:" صُمْ يَوْمَيْنِ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، وَلَكَ أَجْرُ مَا بَقِيَ". قُلْتُ: إِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ. قَالَ:" صُمْ ثَلاثَةَ أَيَّامٍ، وَلَكَ أَجْرُ مَا بَقِيَ". قُلْتُ: إِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ. قَالَ:" صُمْ أَرْبَعَةَ أَيَّامٍ وَلَكَ أَجْرُ مَا بَقِيَ". قَالَ: إِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ أَحَبَّ الصِّيَامِ صَوْمُ دَاوُدَ، كَانَ يَصُومُ يَوْمًا، وَيُفْطِرُ يَوْمًا"
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوا اور روزوں کے متعلق سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:“ ہر مہینے ایک دن روزہ رکھ لیا کرو اور تمہیں باقی دنوں کا اجر بھی ملے گا۔ میں نے عرض کی کہ میں اس سے زیادہ عمل کی طاقت رکھتا ہوں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” ہر مہینے دو دن روزہ رکھا کرو اور تمہیں باقی دنوں کا اجر و ثواب بھی ملے گا۔“ میں نے عرض کیا کہ بلاشبہ میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر ماہ تین روزے رکھ لیا کرو اور تمہیں باقی دنوں کا ثواب بھی مل جائے گا۔ میں نے پھر کہا کہ میں اس سے زیادہ کی ہمت و طاقت پاتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چار روزے رکھ لیا کرو اور تمہیں باقی دنوں کا ثواب بھی ملے گا۔“ انہوں نے کہا کہ بیشک میں اس سے زیادہ عمل کی طاقت و قوت پاتا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے پسندیدہ روزے داؤد عليه السلام کے روزے ہیں، وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن ناغہ کرتے تھے۔“