سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عورتوں کی جماعت، تمہارے دین اور عقل کے نقص وکمی کے باوجود میں نے تم سے بڑھ کر کسی کو عقل مند شخص کی عقل وہوش کو اڑانے والا نہیں دیکھا۔ تو اُنہوں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول، ہمارے دین اور عقل کا نقصان کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا عورت کی گواہی مرد کی گواہی سے آدھی نہیں ہے؟“ اُنہوں نے جواب دیا کہ کیوں نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ اس کی عقل کی کمی اور نقص کی وجہ سے ہے۔ کیا جب عورت کو حیض آجاتا ہے تو وہ نماز پڑھنا اور روزہ رکھنا چھوڑ نہیں دیتی؟“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو یہ چیز اس کے دین کا نقصان ہے۔“ یہ حدیث جناب محمد بن یحییٰ کی ہے۔