صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
ماہ رمضان اور اس کے روزوں کے فضائل کے ابواب کا مجموعہ
1290.
1290. رمضان المبارک کے لئے جنّت کی آرائش و زیبائش کا بیان
حدیث نمبر: Q1886
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1886
Save to word اعراب
حدثنا ابو الخطاب زياد بن يحيى الحساني ، حدثنا سهل بن حماد ابو عتاب ، واخبرنا سعيد بن ابي يزيد ، حدثنا محمد بن يوسف ، قالا: حدثنا جرير بن ايوب البجلي ، عن الشعبي ، عن نافع بن بردة ، عن ابي مسعود، قال ابو الخطاب الغفاري، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم وقال سعيد بن ابي يزيد، عن ابي مسعود ، عن النبي صلى الله عليه وسلم وهذا حديث ابي الخطاب، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول ذات يوم وقد اهل رمضان، فقال: " لو يعلم العباد ما رمضان لتمنت امتي ان يكون السنة كلها"، فقال رجل من خزاعة: يا نبي الله، حدثنا، فقال:" إن الجنة لتزين لرمضان من راس الحول إلى الحول، فإذا كان اول يوم من رمضان هبت ريح من تحت العرش، فصفقت ورق الجنة، فتنظر الحور العين إلى ذلك، فيقلن: يا رب اجعل لنا من عبادك في هذا الشهر ازواجا تقر اعيننا بهم، وتقر اعينهم بنا، قال: فما من عبد يصوم يوما من رمضان إلا زوج زوجة من الحور العين في خيمة من درة مما نعت الله: حور مقصورات في الخيام سورة الرحمن آية 72 على كل امراة سبعون حلة، ليس منها حلة على لون الاخرى، تعطى سبعون لونا من الطيب، ليس منه لون على ريح الآخر، لكل امراة منهن سبعون الف وصيفة لحاجتها، وسبعون الف وصيف، مع كل وصيف صحفة من ذهب، فيها لون طعام، تجد لآخر لقمة منه لذة، لا تجد لاوله، لكل امراة منهن سبعون سريرا من ياقوتة حمراء، على كل سرير سبعون فراشا، بطائنها من إستبرق، فوق كل فراش سبعون اريكة، ويعطى زوجها مثل ذلك على سرير من ياقوت احمر، موشح بالدر، عليه سواران من ذهب، هذا بكل يوم صامه من رمضان، سوى ما عمل من الحسنات" . وربما خالف الفريابي سهل بن حماد في الحرف والشيء في متن الحديث. حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا سلم بن جنادة ، عن قتيبة ، نا جرير بن ايوب ، عن عامر الشعبي ، عن رافع بن بردة الهمداني ، عن رجل من غفار، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم نحوه إلى قوله:" حور مقصورات في الخيام"حَدَّثَنَا أَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَى الْحَسَّانِيُّ ، حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ أَبُو عَتَّابٍ ، وأَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي يَزِيدَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، قَالا: حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ أَيُّوبَ الْبَجَلِيُّ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ نَافِعِ بْنِ بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ، قَالَ أَبُو الْخَطَّابِ الْغِفَارِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ سَعِيدُ بْنُ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَذَا حَدِيثُ أَبِي الْخَطَّابِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ ذَاتَ يَوْمٍ وَقَدْ أَهَلَّ رَمَضَانُ، فَقَالَ: " لَوْ يَعْلَمُ الْعِبَادُ مَا رَمَضَانُ لَتَمَنَّتْ أُمَّتِي أَنْ يَكُونَ السَّنَةَ كُلَّهَا"، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ خُزَاعَةَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، حَدِّثْنَا، فَقَالَ:" إِنَّ الْجَنَّةَ لَتَزَيَّنُ لِرَمَضَانَ مِنْ رَأْسِ الْحَوْلِ إِلَى الْحَوْلِ، فَإِذَا كَانَ أَوَّلُ يَوْمٍ مِنْ رَمَضَانَ هَبَّتْ رِيحٌ مِنْ تَحْتِ الْعَرْشِ، فَصَفَقَتْ وَرَقَ الْجَنَّةِ، فَتَنْظُرُ الْحُورُ الْعِينُ إِلَى ذَلِكَ، فَيَقُلْنَ: يَا رَبِّ اجْعَلْ لَنَا مِنْ عِبَادِكَ فِي هَذَا الشَّهْرِ أَزْوَاجًا تُقِرُّ أَعْيُنَنَا بِهِمْ، وَتُقِرُّ أَعْيُنَهُمْ بِنَا، قَالَ: فَمَا مِنْ عَبْدٍ يَصُومُ يَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ إِلا زُوِّجَ زَوْجَةً مِنَ الْحُورِ الْعِينِ فِي خَيْمَةٍ مِنْ دُرَّةٍ مِمَّا نَعَتَ اللَّهُ: حُورٌ مَقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ سورة الرحمن آية 72 عَلَى كُلِّ امْرَأَةٍ سَبْعُونَ حُلَّةً، لَيْسَ مِنْهَا حُلَّةٌ عَلَى لَوْنِ الأُخْرَى، تُعْطَى سَبْعُونَ لَوْنًا مِنَ الطِّيبِ، لَيْسَ مِنْهُ لَوْنٌ عَلَى رِيحِ الآخَرِ، لِكُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ سَبْعُونَ أَلْفَ وَصِيفَةٍ لِحَاجَتِهَا، وَسَبْعُونَ أَلْفَ وَصِيفٍ، مَعَ كُلِّ وَصِيفٍ صَحْفَةٌ مِنْ ذَهَبٍ، فِيهَا لَوْنُ طَعَامٍ، تَجِدُ لآخِرِ لُقْمَةٍ مِنْهُ لَذَّةً، لا تَجِدُ لأَوَّلِهِ، لِكُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ سَبْعُونَ سَرِيرًا مِنْ يَاقُوتَةٍ حَمْرَاءَ، عَلَى كُلِّ سَرِيرٍ سَبْعُونَ فِرَاشًا، بَطَائِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ، فَوْقَ كُلِّ فِرَاشٍ سَبْعُونَ أَرِيكَةً، وَيُعْطَى زَوْجُهَا مِثْلَ ذَلِكَ عَلَى سَرِيرٍ مِنْ يَاقُوتٍ أَحْمَرَ، مُوَشَّحٍ بِالدُّرِّ، عَلَيْهِ سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ، هَذَا بِكُلِّ يَوْمٍ صَامَهُ مِنْ رَمَضَانَ، سِوَى مَا عَمِلَ مِنَ الْحَسَنَاتِ" . وَرُبَّمَا خَالَفَ الْفِرْيَابِيَّ سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ فِي الْحَرْفِ وَالشَّيْءِ فِي مَتْنِ الْحَدِيثِ. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، عَنْ قُتَيْبَةَ ، نا جَرِيرُ بْنُ أَيُّوبَ ، عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ رَافِعِ بْنِ بُرْدَةَ الْهَمْدَانِيِّ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ غِفَارٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ إِلَى قَوْلِهِ:" حُورٌ مَقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ"
جناب ابوخطاب غفاری رحمه الله سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں۔ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک دن فرماتے ہوئے سنا، جبکہ رمضان المبارک شروع ہو چکا تھا ـ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر بندے رمضان المبارک کی اہمیت و شان جان لیں تو میری اُمّت تمنّا کرے کہ سارا سال ہی رمضان رہے۔ تو بنوخزاعہ کے ایک شخص نے کہا کہ اے اللہ کے نبی، ہمیں (اس کی شان کے متعلق) بیان کریں۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک جنّت کو رمضان کے لئے پورا سال آراستہ کیا جاتا ہے پھر جب رمضان کا پہلا دن ہوتا ہے تو عرش کے نیچے سے ہوا چلتی ہے جس سے جنّت (کے درختوں) کے پتّے بجنے لگتے ہیں۔ حورعین یہ منظر دیکھ کر کہتی ہیں کہ اے ہمارے رب، اس مہینے میں اپنے بندوں میں سے ہمارے خاوند بنا جن سے ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور اُن کی آنکھیں ہمارے ساتھ ٹھنڈی ہوں ـ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لہٰذا جو شخص بھی رمضان میں ایک روزہ رکھتا ہے تو اُس کی شادی ایک حورعین سے کر دی جاتی ہے جو موتی سے بنے خیمے میں ہوتی ہے ـ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کا وصف بیان کیا ہے: «‏‏‏‏حُورٌ مَّقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ» ‏‏‏‏ [ سورة الرحمٰن: 72 ] حوریں خیموں میں محفوظ ہوںگی۔ ہر عورت ستّر جوڑے پہنے ہوگی۔ کسی جوڑے کا رنگ دوسرے کے ساتھ ملتا نہیں ہوگا اُسے ستّر قسم کی خوشبوئیں دی جائیںگی۔ ان میں سے کوئی خوشبو دوسری سے ملتی جلتی نہ ہوگی۔ ان میں سے ہر عورت کی خدمت کے لئے ستّر ہزار خادمائیں ہوںگی۔ اور ستّر ہزار خادم ہوںگے ـ ہر خادم کے پاس سونے کا ایک پیالہ ہوگا ـ اس میں ایسا کھانا ہوگا کہ ہو لقمے کی لذّت مختلف ہوگی ـ ہر عورت کے لئے سرخ یاقوت سے بنے ستّر پلنگ ہوںگے ـ ہر پلنگ پر ستّر بچھونے ہوںگے جن کے استر موٹے ریشم کے ہوںگے۔ ہر بچھو نے پر ستّر آراستہ تکیے ہوںگے۔ اور اس کے خاوند کو بھی سرخ یا قوت کے پلنگ پرجس پر موتیوں کی جھالر ہوگی اسی طرح کی نعمتیں عطا ہوںگی۔ وہ سونے کے دو کنگن پہنے ہوگا۔ یہ انعامات رمضان کے ہر روزے کے بدلے میں ہوںگے اور دیگر نیک اعمال کا بدلہ الگ ہوگا۔ بعض اوقات فریابی نے سہل بن حماد کی متن حدیث کے بعض الفاظ میں مخالفت کی ہے ـ جناب سلم بن جنادہ کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، آپ کے اس فرمان «‏‏‏‏حُورٌ مَّقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ» ‏‏‏‏ تک روایت بیان کی ـ

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف موضوع


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.