اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ جمعہ سے پہلے وہ جتنی نماز پڑھے گا وہ نفل ہوگی، اس میں سے فرض کوئی نہیں ہوگی۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوسعید اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہما کی روایات میں یہ الفاظ آئے ہیں کہ ”اُس نے جتنی اُس کے مقدر میں لکھی تھی نماز پڑھی۔“ اور سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ ”جو اس کے مقدر میں تھی (اُس نے پڑھی)“ اور سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ ” تو اُس نے نماز پڑھی اگر اُس نے چاہا۔“
جناب ایوب بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت نافع سے پوچھا، کیا سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما جمعہ سے پہلے نماز پڑھتے تھے؟ تو اُنہوں نے جواب دیا کہ وہ جمعہ سے پہلے بڑی طویل نماز پڑھتے تھے اور جمعہ کے بعد اپنے گھر میں دو رکعات ادا کرتے تھے۔ اور بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اس طرح عمل کرتے تھے۔