صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
جس عذر کی بنا پر نماز باجماعت ترک کرنا جائز ہے ، ان ابواب کا مجموعہ
1114. (163) بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُصَّ بِتَرْكِ أَكْلِهِنَّ لِمُنَاجَاةِ الْمَلَائِكَةِ.
1114. اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی لہسن و پیاز نہ کھانے کی خصوصیت فرشتوں سے ہم کلامی کی وجہ سے ہے
حدیث نمبر: 1671
Save to word اعراب
نا ابو قدامة ، وزياد بن يحيى ، قالا: حدثنا سفيان ، قال ابو قدامة، قال: حدثني عبيد الله ، وقال زياد: عن عبيد الله بن ابي يزيد، عن ابيه ، عن ام ايوب ، قالت: نزل علينا النبي صلى الله عليه وسلم، فتكلفنا له طعاما فيه بعض البقول، فلما وضع بين يديه، قال لاصحابه:" كلوا، فإني لست كاحد منكم، إني اخاف ان اوذي صاحبي" . وقال ابو قدامة: عن ام ايوب: نزلت عليها، فحدثتني، قالت: نزل علينانا أَبُو قُدَامَةَ ، وَزِيَادُ بْنُ يَحْيَى ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ أَبُو قُدَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ ، وَقَالَ زِيَادٌ: عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أُمِّ أَيُّوبَ ، قَالَتْ: نَزَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَتَكَلَّفْنَا لَهُ طَعَامًا فِيهِ بَعْضُ الْبُقُولِ، فَلَمَّا وُضِعَ بَيْنَ يَدَيْهِ، قَالَ لأَصْحَابِهِ:" كُلُوا، فَإِنِّي لَسْتُ كَأَحَدٍ مِنْكُمْ، إِنِّي أَخَافُ أَنْ أُوذِيَ صَاحِبِي" . وَقَالَ أَبُو قُدَامَةَ: عَنْ أُمِّ أَيُّوبَ: نَزَلْتُ عَلَيْهَا، فَحَدَّثَتْنِي، قَالَتْ: نَزَلَ عَلَيْنَا
سیدہ اُم ایوب رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر مہمان ٹھہرے تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے خصوصی کھانا تیار کیا جس میں کچھ سبزیاں بھی شامل تھیں، جب وہ کھانا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پیش کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں سے فرمایا: تم کھا لو کیونکہ میں تمہارے جیسا نہیں ہوں، بلاشبہ مجھے خدشہ ہے کہ میں اپنے ساتھی (جبرائیل) کو تکلیف دوں گا۔ جناب ابو قدامہ بیان کر تے ہیں کہ میں سیدہ اُم ایوب رضی اللہ عنہا کے ہاں مہمان ٹھہرا تو اُنہوں نے مجھے بیان کیا، وہ فرماتی ہیں کہ آپ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) ہمارے مہمان بنے۔

تخریج الحدیث: حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.