1072. ان روایات کا بیان جنہیں بعض علماء نے تاویل کرتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس حُکم کو ناسخ قرار دیا ہے جس میں آپ نے مقتدی کو بیٹھ کر نماز پڑھنے کا حُکم دیا ہے، جبکہ اس کا امام بھی بیٹھ کر نماز پڑھ رہا ہو
ففي خبر هشام، عن ابيه، عن عائشة، وخبر الاعمش، عن إبراهيم، عن الاسود، عن عائشة رضي الله عنها،" ان النبي صلى الله عليه وسلم كان الإمام". وقد روي بمثل هذا الإسناد عن عائشة، انها قالت:" من الناس من يقول: كان ابو بكر المقدم بين يدي رسول الله صلى الله عليه وسلم، ومنهم من يقول: كان النبي صلى الله عليه وسلم المقدم بين يدي ابي بكر"فَفِي خَبَرِ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، وَخَبَرِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا،" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ الإِمَامَ". وَقَدْ رُوِيَ بِمِثْلِ هَذَا الإِسْنَادِ عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ:" مِنَ النَّاسِ مَنْ يَقُولُ: كَانَ أَبُو بَكْرٍ الْمُقَدَّمَ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُقَدَّمَ بَيْنَ يَدَيْ أَبِي بَكْرٍ"
جناب عروہ اور اسود کی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی روایت میں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہی امام تھے اور اسی قسم کی سند سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے۔ وہ فرماتی ہیں کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے (بطور امام) کھڑے تھے اور کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے آگے کھڑے تھے۔