والدليل على انه إنما كان خرجها إذ لا بناء بالمصلى يومئذ يستر المصلي وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّهُ إِنَّمَا كَانَ خَرَّجَهَا إِذْ لَا بِنَاءَ بِالْمُصَلَّى يَوْمَئِذٍ يَسْتُرُ الْمُصَلِّيَ
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس لئے نیزہ ساتھ لیکر جایا کرتے تھے۔ کیونکہ ان دونوں عیدگاہ میں ایسی کوئی عمارت نہیں تھی جو نمازی کے لئے سُترہ بن سکتی
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر اور عید الضحیٰ والے دن ایک بر چھی ساتھ لیکر (عید گاہ میں) جاتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھاتے وقت اُسے اپنے سامنے گاڑ لیتے تھے۔ اور اُس کی طرف مُنہ کر کے نماز پڑھتے تھے۔ اس کا سبب یہ تھا کہ عیدگاہ میں کوئی عمارت نہیں تھی کہ جسے سُترہ بنا کر نماز پڑھی جائے۔