حدثنا ابو موسى ، حدثنا يحيى ، عن سفيان ، حدثنا حبيب ، عن طاوس ، عن ابن عباس ، عن النبي صلى الله عليه وسلم:" انه صلى في كسوف، فقرا، ثم ركع، ثم قرا، ثم ركع، ثم قرا، ثم ركع، ثم قرا، ثم ركع، ثم سجد والاخرى مثلها" . قال ابو بكر: قد خرجت طرق هذه الاخبار في كتاب الكبير، فجائز للمرء ان يصلي في الكسوف كيف احب، وشاء مما فعل النبي صلى الله عليه وسلم من عدد الركوع، إن احب ركع في كل ركعة ركوعين، وإن احب ركع في كل ركعة ثلاث ركعات، وإن احب ركع في كل ركعة اربع ركعات ؛ لان جميع هذه الاخبار صحاح عن النبي صلى الله عليه وسلم، وهذه الاخبار دالة على ان النبي صلى الله عليه وسلم صلى في كسوف الشمس مرات لا مرة واحدةحَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ سُفْيَانَ ، حَدَّثَنَا حَبِيبٌ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَّهُ صَلَّى فِي كُسُوفٍ، فَقَرَأَ، ثُمَّ رَكَعَ، ثُمَّ قَرَأَ، ثُمَّ رَكَعَ، ثُمَّ قَرَأَ، ثُمَّ رَكَعَ، ثُمَّ قَرَأَ، ثُمَّ رَكَعَ، ثُمَّ سَجَدَ وَالأُخْرَى مَثَلُهَا" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَدْ خَرَّجْتُ طُرُقَ هَذِهِ الأَخْبَارِ فِي كِتَابِ الْكَبِيرُ، فَجَائِزٌ لِلْمَرْءِ أَنْ يُصَلِّيَ فِي الْكُسُوفِ كَيْفَ أَحَبَّ، وَشَاءَ مِمَّا فَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَدَدِ الرُّكُوعِ، إِنْ أَحَبَّ رَكَعَ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ رُكُوعَيْنِ، وَإِنْ أَحَبَّ رَكَعَ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ ثَلاثَ رَكَعَاتٍ، وَإِنْ أَحَبَّ رَكَعَ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ ؛ لأَنَّ جَمِيعَ هَذِهِ الأَخْبَارِ صِحَاحٌ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهَذِهِ الأَخْبَارُ دَالَّةٌ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى فِي كُسُوفِ الشَّمْسِ مَرَّاتٍ لا مَرَّةً وَاحِدَةً
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کسوف پڑھائی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قراءت کی پھر رکوع کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تلاوت کی پھر رکوع کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قراءت کی پھر رکوع کیا، پھر قرآن پڑھا، پھر رکوع کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدے کیے، دوسری رکعت بھی اسی طرح ادا کی۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے ان روایات کی اسانید کتاب الکبیر میں میں بیان کر دی ہیں۔ لہٰذا آدمی کے لئے جائز ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے مطابق نماز کسوف میں جتنے رکوع پسند کرے جو چاہے ادا کرلے۔ اگر وہ ہر رکعت میں دو رکوع کرنا پسند کرے تو دو رکوع کرلے۔ اور اگر چاہے تو ہر رکعت میں تین رکوع کرے۔ اور اگر پسند کرے تو ہر رکعت میں چار رکوع کرے۔ کیونکہ یہ تمام روایات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح ثابت ہیں۔ اور یہ روایات اس بات کی دلیل ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورج گرہن میں ایک مرتبہ نہیں بلکہ کئی مرتبہ نماز کسوف پڑھی ہے۔