صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نماز کسوف کے ابواب کا مجموعہ
878. (645) بَابُ ذِكْرُ عَدَدِ الرُّكُوعِ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ مِنْ صَلَاةِ الْكُسُوفِ
878. نمازِ کسوف کی ہر رکعت میں رکوع کی تعداد کا بیان
حدیث نمبر: 1383
Save to word اعراب
حدثنا يعقوب بن إبراهيم ، حدثنا ابن علية ، حدثنا ابن جريج ، عن عطاء ، ح وحدثنا محمد بن هشام ، حدثنا إسماعيل يعني ابن علية ، اخبرنا ابن جريج ، عن عطاء ، قال: سمعت عبيد بن عمير يحدث، قال: اخبرني من اصدق، قال: فظننت انه يريد عائشة رضي الله عنها، انها قالت: كسفت الشمس على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فقام بالناس قياما شديدا، يقوم بالناس، ثم يركع، ثم يقوم، ثم يركع، فركع ركعتين في كل ركعة ثلاث ركعات، فركع الثالثة ثم سجد، حتى إن رجالا يومئذ ليغشى عليهم، حتى سجال الماء ليصب عليهم مما قام بهم، يقول إذا كبر:" الله اكبر"، فإذا رفع راسه قال:" سمع الله لمن حمده"، فلم ينصرف حتى تجلت الشمس، فقام فحمد الله واثنى عليه، وقال:" إن الشمس والقمر لا ينكسفان لموت احد ولا لحياته، ولكنهما آيتان من آيات الله يخوفكم بهما، فإذا كسفا فافزعوا إلى الله حتى ينجليا" حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ عَطَاءٍ ، ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ عَطَاءٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُبَيْدَ بْنَ عُمَيْرٍ يُحَدِّثُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَنْ أُصَدِّقُ، قَالَ: فَظَنَنْتُ أَنَّهُ يُرِيدُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: كَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ بِالنَّاسِ قِيَامًا شَدِيدًا، يَقُومُ بِالنَّاسِ، ثُمَّ يَرْكَعُ، ثُمَّ يَقُومُ، ثُمَّ يَرْكَعُ، فَرَكَعَ رَكْعَتَيْنِ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ ثَلاثُ رَكَعَاتٍ، فَرَكَعَ الثَّالِثَةَ ثُمَّ سَجَدَ، حَتَّى إِنَّ رِجَالا يَوْمَئِذٍ لَيُغْشَى عَلَيْهِمْ، حَتَّى سِجَالِ الْمَاءِ لَيُصَبُّ عَلَيْهِمْ مِمَّا قَامَ بِهِمْ، يَقُولُ إِذَا كَبَّرَ:" اللَّهُ أَكْبَرُ"، فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ قَالَ:" سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ"، فَلَمْ يَنْصَرِفْ حَتَّى تَجَلَّتِ الشَّمْسُ، فَقَامَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، وَقَالَ:" إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلا لِحَيَاتِهِ، وَلَكِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُخَوِّفُكُمْ بِهِمَا، فَإِذَا كَسَفَا فَافْزَعُوا إِلَى اللَّهِ حَتَّى يَنْجَلِيَا"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں سورج گرہن لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز (کسوف پڑھائی) اور صحابہ کرام کو بڑا طویل قیام کرایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو قیام کرایا، پھر رکوع کیا، پھر قیام کرایا، پھر رکوع کیا، اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعات ادا کیں، ہر رکعت میں تین رکوع کیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسرا رکوع کیا، پھر سجدہ کیا حتّیٰ کہ اُس دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے طویل قیام کی وجہ سے کچھ صحابہ بیہوش ہو گئے اور اُن پر پانی کے ڈول ڈالے گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب تکبیر کہتے تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہتے، پھر جب رکوع سے سر اٹھاتے تو «‏‏‏‏سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» ‏‏‏‏ کہتے لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورج روشن ہونے تک نماز ختم نہ کی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا بیان کی۔ اور فرمایا: بلاشبہ سورج اور چاند کو کسی شخص کی موت یا حیات کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا، لیکن یہ دونوں اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جن کے ساتھ اللہ تعالیٰ تمہیں ڈراتا ہے، جب انہیں گرہن لگے تو تم اللہ (کے ذکر) کی طرف جلدی کرو حتّیٰ کہ یہ دونوں روشن اور صاف ہو جائیں۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.