(مرفوع) حدثنا عبد الله بن مسلمة القعنبي، عن مالك، عن ابي الزبير، عن جابر بن عبد الله، عن النبي صلى الله عليه وسلم بهذا الخبر وليس بتمامه، قال: فإن الشيطان لا يفتح بابا غلقا، ولا يحل وكاء، ولا يكشف إناء، وإن الفويسقة تضرم على الناس بيتهم او بيوتهم. (مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْخَبَرِ وَلَيْسَ بِتَمَامِهِ، قَالَ: فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَفْتَحُ بَابًا غَلَقًا، وَلَا يَحُلُّ وِكَاءً، وَلَا يَكْشِفُ إِنَاءً، وَإِنَّ الْفُوَيْسِقَةَ تُضْرِمُ عَلَى النَّاسِ بَيْتَهُمْ أَوْ بُيُوتَهُمْ.
اس سند سے بھی جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث روایت کی ہے لیکن یہ پوری نہیں ہے، اس میں ہے کہ ”شیطان کسی بند دروازے کو نہیں کھولتا، نہ کسی بندھن کو کھولتا ہے اور نہ کسی برتن کے ڈھکنے کو، اور چوہیا لوگوں کا گھر جلا دیتی ہے، یا کہا ان کے گھروں کو جلا دیتی ہے“۔
Jabir bin Abdullah reported the Prophet ﷺas saying this version is not complete ‘’for the devil does not open a shut door, or loosen a water-skin, or uncover a vessel, for a mouse sets a house on fire over its inhabitants’’.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3723
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3732
فوائد ومسائل: فائدہ۔ طبی طور پر ثابت ہے کہ رات کو روشنی بجھاکرسونا بہت زیادہ راحت اور سکون کاباعث ہوتا ہے۔ چراغ وغیرہ جلاکر سونے میں وہ ضرر ہے۔ جو حدیث میں بیان ہوا۔ بجلی یا گیس کے ہیٹر یا کوئلے کی انگیٹھی جلتی چھوڑ کرسوجانا بھی بہت مضرہے۔ بہت سی خبریں سننے میں پڑھنے میں آئی ہیں۔ کہ ان سے آگ لگ جاتی ہے۔ اور کبھی لوگ دم گھٹ کر مرجاتے ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3732