(حديث مرفوع) حدثنا ابن فضيل ، حدثنا ليث ، عن عبد الرحمن بن الاسود ، عن ابيه ، عن عبد الله ، قال: خرج النبي صلى الله عليه وسلم لحاجة له، فقال:" ائتني بشيء استنجي به، ولا تقربني حائلا ولا رجيعا"، ثم اتيته بماء فتوضا، ثم قام فصلى، فحنا، ثم طبق يديه حين ركع، وجعلهما بين فخذيه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَةٍ لَهُ، فَقَالَ:" ائْتِنِي بِشَيْءٍ أَسْتَنْجِي بِهِ، وَلَا تُقْرِبْنِي حَائِلًا وَلَا رَجِيعًا"، ثُمَّ أَتَيْتُهُ بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى، فَحَنَا، ثُمَّ طَبَّقَ يَدَيْهِ حِينَ رَكَعَ، وَجَعَلَهُمَا بَيْنَ فَخِذَيْهِ".
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم قضاء حاجت کے لئے باہر نکلے تو مجھ سے فرمایا: ”کوئی چیز لے کر آؤ جس سے میں استنجا کر سکوں، لیکن دیکھو بدلی ہوئی رنگ والا پانی یا گوبر نہ لانا“، پھر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے وضو کا پانی بھی لایا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور نماز پڑھنے کھڑے ہو گئے، اس نماز میں جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کے لئے اپنی کمر جھکائی تو دونوں ہاتھوں سے تطبیق کی اور اپنے ہاتھوں کو اپنی رانوں کے بیچ میں کر لیا۔