(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، حدثنا مسعود بن سعد ، حدثنا خصيف ، عن ابي عبيدة ، عن ابيه ، قال كتب رسول الله صلى الله عليه وسلم في صدقة البقر:" إذا بلغ البقر ثلاثين، ففيها تبيع من البقر، جذع او جذعة، حتى تبلغ اربعين، فإذا بلغت اربعين، ففيها بقرة مسنة، فإذا كثرت البقر، ففي كل اربعين من البقر، بقرة مسنة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا مَسْعُودُ بْنُ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا خُصَيْفٌ ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ كَتَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَدَقَةِ الْبَقَرِ:" إِذَا بَلَغَ الْبَقَرُ ثَلَاثِينَ، فَفِيهَا تَبِيعٌ مِنَ الْبَقَرِ، جَذَعٌ أَوْ جَذَعَةٌ، حَتَّى تَبْلُغَ أَرْبَعِينَ، فَإِذَا بَلَغَتْ أَرْبَعِينَ، فَفِيهَا بَقَرَةٌ مُسِنَّةٌ، فَإِذَا كَثُرَتْ الْبَقَرُ، فَفِي كُلِّ أَرْبَعِينَ مِنَ الْبَقَرِ، بَقَرَةٌ مُسِنَّةٌ".
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خط میں گائے کی زکوٰۃ کے متعلق تحریر فرمایا تھا کہ ”گائے کی تعداد جب تیس تک پہنچ جائے تو اس میں ایک سالہ مذکر یا مؤنث گائے بطور زکوٰۃ واجب ہو گی، اور یہ حکم اس وقت تک رہے گا جب تک ان کی تعداد چالیس تک نہ پہنچ جائے، جب یہ تعداد چالیس تک پہنچ جائے تو اس میں دو سالہ گائے واجب ہو گی، اس کے بعد ہر چالیس میں ایک ”دو سالہ گائے“ واجب ہو گی۔“
حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، أبو عبيدة لم يسمع من أبيه ابن مسعود، وخصيف سيئ الحفظ.