(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن عبد الله بن عثمان بن خثيم ، عن القاسم بن عبد الرحمن ، عن ابن مسعود ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" كيف بك يا عبد الله، إذا كان عليكم امراء يضيعون السنة، ويؤخرون الصلاة عن ميقاتها؟" قال: كيف تامرني يا رسول الله؟ قال:" تسالني ابن ام عبد، كيف تفعل؟ لا طاعة لمخلوق في معصية الله عز وجل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" كَيْفَ بِكَ يَا عَبْدَ اللَّهِ، إِذَا كَانَ عَلَيْكُمْ أُمَرَاءُ يُضَيِّعُونَ السُّنَّةَ، وَيُؤَخِّرُونَ الصَّلَاةَ عَنْ مِيقَاتِهَا؟" قَالَ: كَيْفَ تَأْمُرُنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" تَسْأَلُنِي ابْنَ أُمِّ عَبْدٍ، كَيْفَ تَفْعَلُ؟ لَا طَاعَةَ لِمَخْلُوقٍ فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اے عبداللہ! اس وقت تمہاری کیا کیفیت ہو گی جب تمہاری حکومت کی باگ دوڑ ایسے لوگوں کے ہاتھ میں آ جائے گی جو سنت کو مٹا دیں گے اور نماز کو اس کے وقت مقررہ سے ہٹا دیں گے؟“ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ مجھے اس وقت کے لئے کیا حکم دیتے ہیں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے ابن ام عبد! تم مجھ سے پوچھ رہے ہو کہ کیا کرنا چاہئے؟ یاد رکھو! اللہ کی نافرمانی کرنے والے کی اطاعت نہیں کی جاتی۔“
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، القاسم لم يسمع من جده ، عبدالله بن مسعود.