حدثنا يونس بن محمد , قال: حدثنا ابو معشر , عن مسلم بن ابي مريم , عن صالح مولى وجزة , عن ام هانئ بنت ابي طالب , قالت: جئت النبي صلى الله عليه وسلم , فقلت: يا رسول الله , إني امراة قد ثقلت , فعلمني شيئا اقوله وانا جالسة , قال: " قولي: الله اكبر مائة مرة , فإنه خير لك من مائة بدنة مجللة متقبلة , وقولي: الحمد لله , مائة مرة , فإنه خير لك من مائة فرس مسرجة ملجمة , حملتيها في سبيل الله , وقولي: سبحان الله مائة مرة , هو خير لك من مائة رقبة من بني إسماعيل تعتقينهن , وقولي: لا إله إلا الله مائة مرة , لا تذر ذنبا ولا يسبقه العمل" .حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ , عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ , عَنْ صَالِحٍ مَوْلَى وَجْزَةَ , عَنْ أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ , قَالَتْ: جِئْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنِّي امْرَأَةٌ قَدْ ثَقُلْتُ , فَعَلِّمْنِي شَيْئًا أَقُولُهُ وَأَنَا جَالِسَةٌ , قَالَ: " قُولِي: اللَّهُ أَكْبَرُ مِائَةَ مَرَّةٍ , فَإِنَّهُ خَيْرٌ لَكِ مِنْ مِائَةِ بَدَنَةٍ مُجَلَّلَةٍ مُتَقَبَّلَةٍ , وَقُولِي: الْحَمْدُ لِلَّهِ , مِائَةَ مَرَّةٍ , فَإِنَّهُ خَيْرٌ لَكِ مِنْ مِائَةِ فَرَسٍ مُسْرَجَةٍ مُلْجَمَةٍ , حَمَلْتِيهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ , وَقُولِي: سُبْحَانَ اللَّهِ مِائَةَ مَرَّةٍ , هُوَ خَيْرٌ لَكِ مِنْ مِائَةِ رَقَبَةٍ مِنْ بني إِسْمَاعِيلَ تُعْتِقِينَهُنَّ , وَقُولِي: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ مِائَةَ مَرَّةٍ , لَا تَذَرُ ذَنْبًا وَلَا يَسْبِقُهُ الْعَمَلُ" .
حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے، تو میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں بوڑھی اور کمزور ہو گئی ہوں، مجھے کوئی ایسا عمل بتا دیجئے جو میں بیٹھے بیٹھے کر لیا کرو؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سو مرتبہ «سبحان الله» کہا کرو، کہ یہ اولاد ِ اسماعیل میں سے سو غلام آزاد کرنے کے برابر ہو گا، سو مرتبہ «الحمدلله» کہا کرو کہ یہ اللہ کے راستے میں زین کسے ہوئے اور لگام ڈالے ہوئے سو گھوڑوں پر مجاہدین کو سوار کرنے کے برابر ہے اور سو مرتبہ «الله اكبر» کہا کرو کہ یہ قلادہ باندھے ہوئے ان سو اونٹوں کے برابر ہو گا جو قبول ہو چکے ہوں اور سو مرتبہ «لا اله الا الله» کہا کرو کہ یہ زمین و آسمان کی فضاء کو بھر دیتا ہے اور اس دن کسی کا کوئی عمل اس سے آگے نہیں بڑھ سکے گا الاّ یہ کہ کوئی شخص تمہاری ہی طرح کا عمل کرے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف أبى معشر، ولجهالة صالح مولي وجزة