مسند احمد: کتب/ابواب
احادیث
سوانح حیات امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ
مسند احمد
1267. حَدِيثُ أُمِّ وَرَقَةَ بِنْتِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدثنا ابو نعيم ، قال: حدثنا الوليد , قال: حدثتني جدتي , عن ام ورقة بنت عبد الله بن الحارث الانصاري , وكانت قد جمعت القرآن , وكان النبي صلى الله عليه وسلم قد " امرها ان تؤم اهل دارها" , وكان لها مؤذن , وكانت تؤم اهل دارها . حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ , قَالَ: حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي , عَنْ أُمِّ وَرَقَةَ بِنْتِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ الْأَنْصَارِيِّ , وَكَانَتْ قَدْ جَمَعَتْ الْقُرْآنَ , وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ " أَمَرَهَا أَنْ تَؤُمَّ أَهْلَ دَارِهَا" , وَكَانَ لَهَا مُؤَذِّنٌ , وَكَانَتْ تَؤُمُّ أَهْلَ دَارِهَا . حضرت ام ورقہ رضی اللہ عنہا کے حوالے سے مروی ہے کہ انہوں نے قرآن کریم مکمل یاد کر رکھا تھا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنے اہل خانہ کی امامت کرانے کی اجازت دے رکھی تھی، ان کے لئے ایک مؤذن مقرر تھا اور وہ اپنے اہل خانہ کی امامت کیا کرتی تھیں۔
Report Error
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة جدة الوليد