حدثنا يعقوب , قال: حدثنا ابي , عن ابيه , انه سمع عروة بن الزبير , يقول: قالت عائشة : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم في شكواه: " مروا ابا بكر فليصل للناس" قالت: فقلت: يا رسول الله , إن ابا بكر رجل رقيق , وإنه إن قام في مصلاك بكى , فمر عمر بن الخطاب فليصل بهم , قالت: فقال:" مهلا , مروا ابا بكر فليصل للناس" , قالت: فعدت له فقال:" مهلا , مروا ابا بكر فليصل للناس" , قالت: فعدت له , فقال:" مروا ابا بكر فليصل للناس , إنكن صواحب يوسف" .حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ , قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي , عَنْ أَبِيهِ , أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ , يَقُولُ: قَالَتْ عَائِشَةُ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شَكْوَاهُ: " مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ" قَالَتْ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ رَقِيقٌ , وَإِنَّهُ إِنْ قَامَ فِي مُصَلَّاكَ بَكَى , فَمُرْ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَلْيُصَلِّ بِهِمْ , قَالَتْ: فَقَالَ:" مَهْلًا , مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ" , قَالَتْ: فَعُدْتُ لَهُ فَقَالَ:" مَهْلًا , مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ" , قَالَتْ: فَعُدْتُ لَهُ , فَقَالَ:" مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ , إِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض الوفات میں فرمایا ابوبکر کو حکم دو کہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا یا رسول اللہ! ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ رقیق القلب آدمی ہیں، وہ اپنے آنسوؤں پر قابو نہ رکھ سکیں گے اور لوگوں کو ان کی آواز سنائی نہ دے گی، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا ابوبکر سے کہہ دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں، جب میں نے تکرار کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی حکم دیا اور فرمایا تم تو یوسف علیہ السلام پر فریفتہ ہونے والی عورتوں کی طرح ہو (جو دل میں کچھ رکھتی تھیں اور زبان سے کچھ ظاہر کرتی تھیں)