حدثنا وكيع ، قال: حدثني علي بن مبارك ، عن كريمة بنت همام ، قالت: سمعت عائشة ، تقول: يا معشر النساء، إياكن وقشر الوجه، فسالتها امراة عن الخضاب؟ فقالت:" لا باس بالخضاب، ولكني اكرهه، لان حبيبي صلى الله عليه وسلم كان يكره ريحه" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ مُبَارَكٍ ، عَنْ كَرِيمَةَ بِنْتِ هَمَّامٍ ، قَالَتْ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ ، تَقُولُ: يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ، إِيَّاكُنَّ وَقَشْرَ الْوَجْهِ، فَسَأَلَتْهَا امْرَأَةٌ عَنِ الْخِضَابِ؟ فَقَالَتْ:" لَا بَأْسَ بِالْخِضَابِ، وَلَكِنِّي أَكْرَهُهُ، لِأَنَّ حَبِيبِي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَكْرَهُ رِيحَهُ" .
کریمہ بنت ہمام کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ مسجد حرام میں داخل ہوئی تو دیکھا کہ لوگوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے لئے ایک الگ جگہ بنا رکھی ہے، ان سے ایک عورت نے پوچھا کہ اے ام المومنین! مہندی کے متعلق آپ کیا کہتی ہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا رنگ اچھا لگتا تھا لیکن مہک اچھی نہیں لگتی تھی۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لأجل كريمة بنت همام فإنها مستورة