حدثنا هاشم بن القاسم ، حدثنا إسحاق بن سعيد بن عمرو بن سعيد بن العاص ، عن سعيد يعني اباه، قال: اعتمر معاوية، فدخل البيت، فارسل إلى ابن عمر وجلس ينتظره حتى جاءه، فقال: اين صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم دخل البيت؟ قال: ما كنت معه، ولكني دخلت بعد ان اراد الخروج، فلقيت بلالا ، فسالته اين صلى؟ فاخبرني انه " صلى بين الاسطوانتين" ، فقام معاوية فصلى بينهما.حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ ، عَنْ سَعِيدٍ يَعْنِي أَبَاهُ، قَالَ: اعْتَمَرَ مُعَاوِيَةُ، فَدَخَلَ الْبَيْتَ، فَأَرْسَلَ إِلَى ابْنِ عُمَرَ وَجَلَسَ يَنْتَظِرُهُ حَتَّى جَاءَهُ، فَقَالَ: أَيْنَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ دَخَلَ الْبَيْتَ؟ قَالَ: مَا كُنْتُ مَعَهُ، وَلَكِنِّي دَخَلْتُ بَعْدَ أَنْ أَرَادَ الْخُرُوجَ، فَلَقِيتُ بِلَالًا ، فَسَأَلْتُهُ أَيْنَ صَلَّى؟ فَأَخْبَرَنِي أَنَّهُ " صَلَّى بَيْنَ الأسْطُوَانَتَيْنِ" ، فَقَامَ مُعَاوِيَةُ فَصَلَّى بَيْنَهُمَا.
عبداللہ بن ابی ملیکہ کہتے ہیں کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ مکہ مکرمہ آئے تو بیت اللہ کے اندر تشریف لے گئے اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس یہ پیغام بھیجا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ کے اندر کس حصے میں نماز پڑھی تھی؟ انہوں نے بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ میں داخل ہوئے تو باہر نکلنے میں کافی تاخیر کردی مجھے کوئی ضرورت محسوس ہوئی تو میں چلا گیا پھر جلدی سے واپس آیا تو دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم باہر آچکے ہیں میں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خانہ کعبہ میں نماز پڑھی ہے؟ انہوں نے بتایا ہاں! دو ستونوں کے درمیان نماز پڑھی ہے۔