حدثنا عبد الرحمن ، عن سفيان ، عن ابي إسحاق ، حدثني بعض اصحابنا، عن حذيفة ان المشركين اخذوه واباه، فاخذوا عليهم ان: لا يقاتلوهم يوم بدر، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " فوالهم، ونستعين الله عليهم" .حَدَّثَنَا عَبدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ أَبي إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي بعْضُ أَصْحَابنَا، عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّ الْمُشْرِكِينَ أَخَذُوهُ وَأَباهُ، فَأَخَذُوا عَلَيْهِمْ أَنْ: لَا يُقَاتِلُوهُمْ يَوْمَ بدْرٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فَوَالِهِمْ، وَنَسْتَعِينُ اللَّهَ عَلَيْهِمْ" .
ہمیں کفار قریش نے پکڑ لیا اور کہنے لگے کہ تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جا رہے ہو؟ ہم نے کہا کہ ہمارا ارادہ تو صرف مدینہ منورہ جانے کا ہے انہوں نے ہم سے یہ وعدہ اور مضبوط عہد لیا کہ ہم مدینہ جا کر لڑائی میں ان کا ساتھ نہیں دیں گے ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچے اور ساری بات بتادی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم دونوں واپس چلے جاؤ ہم ان کا وعدہ وفا کریں گے اور ان کے خلاف اللہ سے مدد مانگیں گے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لابهام الراوي عن حذيفة