مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
1026. حَدِيثُ الْحَارِثِ بْنِ أُقَيْشٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 22665
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله، حدثني محمد بن ابي بكر المقدمي، حدثنا بشر بن المفضل ، عن داود بن ابي هند ، عن عبد الله بن قيس ، عن الحارث بن اقيش ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما من مسلمين يموت لهما اربعة اولاد إلا ادخلهما الله الجنة" , قالوا: يا رسول الله، وثلاثة؟ قال:" وثلاثة" , قالوا: يا رسول الله، واثنان؟ قال:" واثنان"، وإن من امتي لمن يعظم للنار حتى يكون احد زواياها، وإن من امتي لمن يدخل بشفاعته الجنة اكثر من مضر" .حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ أُقَيْشٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا مِنْ مُسْلِمَيْنِ يَمُوتُ لَهُمَا أَرْبَعَةُ أَوْلَادٍ إِلَّا أَدْخَلَهُمَا اللَّهُ الْجَنَّةَ" , قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَثَلَاثَةٌ؟ قَالَ:" وَثَلَاثَةٌ" , قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَاثْنَانِ؟ قَالَ:" وَاثْنَانِ"، وَإِنَّ مِنْ أُمَّتِي لَمَنْ يَعْظُمُ لِلنَّارِ حَتَّى يَكُونَ أَحَدَ زَوَايَاهَا، وَإِنَّ مِنْ أُمَّتِي لَمَنْ يَدْخُلُ بِشَفَاعَتِهِ الْجَنَّةَ أَكْثَرُ مِنْ مُضَرَ" .
حضرت حارث بن اقیش رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم رات کے وقت حضرت ابوبرزہ رضی اللہ عنہ کے پاس تھے انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے حدیث بیان کرتے ہوئے فرمایا جن دو مسلمانوں (میاں بیوی) کے چار نابالغ بچے فوت ہوجائیں اللہ انہیں اپنے فضل و کرم سے جنت میں داخل فرما دے گا صحابہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا یا رسول اللہ! اگر تین بچے ہوں تو؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تب بھی یہی حکم ہے صحابہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا اگر دو بچے ہوں تو؟ فرمایا تب بھی یہی حکم ہے اور میری امت میں ایک آدمی ایسا بھی ہوگا جسے آگ کے لئے اتنا پھیلایا جائے گا کہ وہ اس کا ایک کونہ بن جائے گا اور میری امت میں ایک آدمی ایسا بھی ہوگا جس کی شفاعت سے مضر جتنے لوگ جنت میں داخل ہوں گے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة عبدالله بن قيس


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.